پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں جمعرات کو مندی کار حجان دیکھا گیا جس کے نتیجے میں بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس 620 پوائنٹس کی کمی سے 68 ہزار کی سطح سے نیچے بند ہوا۔
کے ایس ای 100 نے سیشن کا مثبت آغاز کیا اور انٹرا ڈے کی بلند ترین سطح 86,520.29 پر پہنچ گیا۔
تاہم جلد ہی فروخت کے دباؤ نے غلبہ حاصل کر لیا اور یہ سلسلہ سیشن کے اختتام تک جاری رہا۔
اختتام پر بینچ مارک انڈیکس 620.23 پوائنٹس یا 0.72 فیصد کی کمی سے 85,585.43 پر بند ہوا۔
بروکریج ہاؤس ٹاپ لائن سیکیورٹیز نے اپنی پوسٹ مارکیٹ رپورٹ میں کہا کہ آج اسٹاک مارکیٹ میں منافع میں اضافہ دیکھا گیا کیونکہ انڈیکس گزشتہ روز کے اختتام تک 86,205 پوائنٹس کی بلند ترین سطح پر بند ہوا تھا۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ منافع حاصل کرنے کا رحجان سب سے زیادہ بینکنگ اور ای اینڈ پی سیکٹر میں دیکھا گیا کیونکہ یہ شعبے انڈیکس میں 348 پوائنٹس کی کمی کا سبب بنے۔
ٹاپ لائن نے کہا کہ پی آر ایل 58 ملین حصص کے ساتھ والیم لیڈر رہی جس کی وجہ یہ اطلاع ہے کہ چینی انویسٹمنٹ کارپوریشن نے کمپنی کو اس کی اپ گریڈیشن کے منصوبے کے لئے ایک ارب ڈالر فراہم کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔
اسلام آباد میں ہونے والے شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) سربراہ اجلاس کے حوالے سے سرمایہ کاروں کی امید بڑھنے کی بدولت بدھ کو کے ایس ای 100 تاریخ میں پہلی بار 86 ہزار سے اوپر بند ہوا تھا۔
ایک اہم پیشرفت کے طور پر، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے جمعرات کے روز امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم کو بتایا کہ حکومت کی جانب سے معاشی اصلاحات پر کام جاری ہے۔
فنانس ڈویژن کی جانب سے جاری بیان کے مطابق اورنگ زیب نے ان خیالات کا اظہار امریکی سفیر سے ملاقات کے دوران کیا۔
ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور اور دوطرفہ تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) نے مالی سال 2025 میں حقیقی جی ڈی پی کی شرح نمو 2.5 سے 3.5 فیصد رہنے کی پیش گوئی کی ہے،جو حکومت کے ہدف 3.6 فیصد سے کم ہے۔ اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ مالی سال 24 میں پاکستان کے میکرو اکنامک حالات میں بہتری مالی سال 25 میں بھی اسی رفتار سے جاری رہنے کی توقع ہے۔
بینک الفلاح کا مجموعی منافع 30 ستمبر 2024 کو ختم ہونے والی سہ ماہی کے دوران بڑھ کر 13.3 ارب روپے تک پہنچ گیا جو گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 50 فیصد زیادہ ہے۔
بعد از ٹیکس منافع میں اضافے کی وجہ کمیشن کی آمدنی میں اضافے اور سیکیورٹیز پر بڑے پیمانے پر منافع کے درمیان غیر سودی آمدنی میں اضافہ ہے۔
حب پاور کمپنی لمیٹڈ (حبکو) کے ماتحت ادارے میگا موٹر کمپنی (پرائیویٹ) لمیٹڈ نے نیو انرجی وہیکل (این ای وی) بنانے والی معروف کمپنی بی وائی ڈی آٹو انڈسٹری کمپنی لمیٹڈ کے ساتھ اہم شراکت داری کا اعلان کیا ہے۔
اس پیش رفت کا اشتراک حبکو نے پی ایس ایکس کو ایک نوٹس میں کیا تھا۔
دریں اثنا اسٹیٹ بینک کے پاس موجود زرمبادلہ کے ذخائر میں ہفتہ وار بنیادوں پر 21 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جو 11 اکتوبر 2024 کو 2.5 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے۔
ملک کے کل مائع زرمبادلہ کے ذخائر 16.11 ارب ڈالر رہے۔ کمرشل بینکوں کے خالص زرمبادلہ کے ذخائر 5.09 ارب ڈالر رہے۔
عالمی سطح پر جمعرات کو چین میں ہاؤسنگ پالیسی بریفنگ سے قبل ایشیائی حصص میں استحکام رہا جس سے متاثر پراپرٹی سیکٹر کے لیے حمایت کی توقعات میں اضافہ ہوا ہے جبکہ ڈونلڈ ٹرمپ کی صدارت کے امکان پر ڈالر ڈھائی ماہ کی بلند ترین سطح کے قریب رہا۔
برطانوی افراط زر میں حیرت انگیز طور پر بڑی کمی کے بعد عالمی بانڈز میں اضافہ ہوا اور توقع ہے کہ یورپی مرکزی بینک 13 سالوں میں پہلی بار شرح سود میں کمی کا اعلان کرے گا۔
چپ بنانے والی بڑی کمپنی ٹی ایس ایم سی کے نتائج سازوسامان فراہم کرنے والے اے ایس ایم ایل سے لچکدار نقطہ نظر کے بعد توجہ کا مرکز ہوں گے۔
جاپان کا نکی ابتدائی کاروبار میں 0.2 فیصد بڑھ گیا اور آسٹریلوی حصص ایک فیصد اضافے کے ساتھ ریکارڈ بلند ترین سطح پر پہنچ گئے، جس کا مرکزی کردار بینکنگ سیکٹر بھی رہا جس نے وال اسٹریٹ پر بھی مضبوط کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا۔
دریں اثنا انٹربینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں 0.02 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے اور روپیہ 5 پیسے بڑھنے کے بعد 277 روپے 79 پیسے پر بند ہوا۔
آل شیئر انڈیکس پر حجم بدھ کے روز 474.33 ملین سے بڑھ کر 513.29 ملین ہو گیا۔
تاہم حصص کی قیمت گزشتہ سیشن کے 26.94 ارب روپے سے گھٹ کر 21.61 ارب روپے رہ گئی۔
پاک ریفائنری ایکس ڈی 57.83 ملین حصص کے ساتھ سب سے آگے رہی، اس کے بعد فوجی فوڈز لمیٹڈ 57.33 ملین حصص کے ساتھ دوسرے اور سیرل کمپنی 30.39 ملین حصص کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہی۔
جمعرات کو 450 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں سے 173 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ، 208 میں کمی جبکہ 69 میں استحکام رہا۔