پاکستان کے ٹیکنالوجی سیکٹر کا دبئی میں جائیٹکس گلوبل کے ذریعے برآمدات کو فروغ دینے کا ہدف

15 اکتوبر 2024

پاکستان میں قائم پریمیئر کیبلز کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر شاہد اقبال نے دبئی میں جاری جائیٹکس گلوبل کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ برسوں کے دوران ایونٹ میں شرکت کی بدولت کمپنی کی برآمدات میں اضافہ ہوا ہے۔

شاہد اقبال نے جائیٹکس کے پہلے روز پاکستان پویلین میں کمپنی کے اسٹال پر بزنس ریکارڈر کو بتایا کہ “میں نے 15 جائیٹکس ایونٹس میں شرکت کی ہے، اور اگر ہم اپنے برآمدی معاہدوں کا جائزہ لیں تو یہ سب ہمارے جائیٹکس میں آنے کے بعد ہوئے تھے۔

جائیٹکس کا آغاز پیر کے روز بڑے جوش و خروش کے ساتھ ہوا، جب دنیا بھر سے ٹیک کمپنیاں امارات کے شہر کا رخ کر رہی تھیں۔ اس تقریب میں مصنوعی ذہانت سے لیس روبوٹس اور خودکار کاروں سے لے کر دبئی پولیس کے لیے ٹیسلا کے سائبر ٹرکس تک مستقبل کی اختراعات پیش کی گئیں، جس کی نمائش ایک عظیم الشان ہال میں کی گئی جہاں سرکاری اداروں نے اپنے آپریشنز کی نمائش کی۔

“جب ہم جائیٹکس میں آئے، تو ہماری برانڈنگ تھی اور ہم نے اتصالات (جی سی سی میں سب سے بڑی ٹیلی کمیونیکیشن کارپوریشنوں میں سے ایک) میں رسائی حاصل کی۔ اور پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار انجینئرنگ کی یہ غیر روایتی شے – آپٹک فائبر کیبل – اس وقت برآمد کی گئی جب ہم نے اسے اتصالات کو فروخت کیا۔ شاہد اقبال نے کہا کہ یہ جائیٹکس کی وجہ سے ہوا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کی کمپنی نے ایک دہائی سے بھی کم عرصے میں 16 ملین ڈالر مالیت کے 36 ہزار کلومیٹر آپٹک فائبر برآمد کیے ہیں۔

چین اور بھارت سے سخت مقابلے کے باوجود پریمیئر کیبلز اب سعودی عرب، افریقہ اور افغانستان کو آپٹک فائبر برآمد کر رہی ہے۔

جاز کے سی ای او عامر ابراہیم نے بزنس ریکارڈر سے بھی بات کی اور اس بات ٓکو اجاگر کیا کہ پاکستانی ٹیک کمپنیاں جائیٹکس میں زبردست پذیرائی حاصل کریں گی۔ انہوں نے نئے گاہکوں کو تلاش کرنے اور ان کی رسائی کو بڑھانے کے لئے اس طرح کی تقریبات میں حصہ لینے کی اہمیت پر زور دیا۔ جاز کی پیرنٹ کمپنی ویون نے بھی اپنا ہیڈکوارٹر ایمسٹرڈیم سے دبئی منتقل کر دیا ہے۔

عامر ابراہیم نے نوٹ کیا کہ کمپنی اب اپنی مارکیٹ کی خدمت کرنے کے لئے بہتر پوزیشن میں ہے۔

حکومت پاکستان کے اسپیشل ٹیکنالوجی زونز اتھارٹی (ایس ٹی زیڈ اے) کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر/ممبر جاوید اقبال نے بھی جائیٹکس میں حصہ لینے والی پاکستانی کمپنیوں کی تعریف کی اور دیگر کمپنیوں کو بھی اس میں شامل ہونے اور اپنی برآمدات کے امکانات کو تلاش کرنے کی ترغیب دی۔

اس سے قبل جاوید اقبال نے اے آئی گورننس فار آل: ایکویٹی کے لیے گلوبل فریم ورک تیار کرنے کے عنوان سے ٹیک ٹاک سے خطاب کیا۔ ان کی گفتگو میں مصنوعی ذہانت کا وعدہ: مواقع اور چیلنجز سمیت مختلف موضوعات کا احاطہ کیا گیا۔ گلوبل نارتھ بمقابلہ گلوبل ساؤتھ: دو دنیاؤں کی کہانی۔ منصفانہ مصنوعی ذہانت کی حکمرانی کے لئے کلیدی غور و خوض؛ عالمی تعاون: ایک اجتماعی ذمہ داری۔ مصنوعی ذہانت کی پالیسی کو تشکیل دینے میں صنعت اور تعلیمی اداروں کا کردار؛ اور انسانیت کے لئے آگے کا راستہ۔

P@SHA کے سابق چیئرمین زوہیب خان نے پاکستان پویلین میں بزنس ریکارڈر سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جائیٹکس پہلے ہی پاکستانی کمپنیوں کے لئے نتائج دے رہا ہے، جس سے انہیں انتہائی ضروری نمائش مل رہی ہے۔

انہوں نے جائیٹکس جیسی تقریبات میں شرکت کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پاکستانی کمپنیوں کی مضبوط موجودگی ملک کو حکومت کی جانب سے مقرر کردہ آئی ٹی برآمدی اہداف کے حصول میں مدد دے سکتی ہے۔

دریں اثنا اباکس کی چیف اسٹریٹجی آفیسر فائزہ اسد خان نے زوہیب کے ریمارکس کی تائید کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ جائیٹکس پاکستانی کمپنیوں کے لیے شناخت حاصل کرنے کا ایک اہم پلیٹ فارم ہے۔

جائیٹکس ہر گزرتے سال کے ساتھ آہستہ آہستہ بہتر ہو رہا ہے۔ جائیٹکس میں کام کرنا برانڈ کی شناخت کے لئے اہم ہے۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Read Comments