ٹیکس دہندگان کے دائرہ اختیار میں تبدیلی کیلئے پروسیسنگ: ایف بی آر نے آن لائن ماڈیول متعارف کرانے کی ایف ٹی او کی سفارش پر عمل درآمد کردیا

15 اکتوبر 2024

سیکڑوں شکایات موصول ہونے کے بعد فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ٹیکس دہندگان کے دائرہ اختیار میں تبدیلی کے لیے درخواست دینے/پروسیسنگ کے لیے آن لائن ماڈیول متعارف کرانے کی وفاقی ٹیکس محتسب (ایف ٹی او) کی اہم سفارش پر عمل درآمد کیا ہے۔

اس حوالے سے ایف ٹی او نے ایف بی آر کو ہدایات جاری کردی ہیں۔

ایف ٹی او کے حکم نامے کے مطابق ایف ٹی او کی جانب سے 100 سے زائد شکایات پر فوری معاملے کا فیصلہ کیا جا چکا ہے اور صدر پاکستان نے بھی اس کی توثیق کی ہے۔

اسی طرح کی شکایات میں ایف ٹی او کی سفارشات پر ایف بی آر کی جانب سے عمل درآمد کیا گیا تھا، تاہم دائرہ اختیار میں تبدیلی کی درخواستوں کو موثر طریقے سے سنبھالنے کا کوئی مستقل حل تیار نہیں کیا گیا تھا۔

تاہم ایف بی آر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ آن لائن ماڈیول جلد ہی ٹیکس دہندگان کے لیے دستیاب ہو جائے گا کیونکہ ٹیسٹ رن 23 ستمبر 2024 کو ہو چکا ہے۔

دائرہ اختیار میں تبدیلی کے لئے آن لائن ماڈیول کی عدم دستیابی کی وجہ سے غیر معمولی تاخیر کی وجہ سے ٹیکس دہندگان کو درپیش مشکلات بدانتظامی کے دائرے میں آتی ہیں۔ فی الحال یہ معاملہ متعلقہ بورڈ حکام کے ساتھ نظام میں ضروری تبدیلیوں کے لئے زیر غور ہے۔

ایف ٹی او کا کہنا ہے کہ ٹیکس دہندگان کے لیے مشکلات پیدا کرنے والے دائرہ اختیار میں تبدیلی سے متعلق معاملات پر خودکار ماڈیول کی کمی کی وجہ سے خود ہی تحقیقات کا آغاز کیا گیا تھا۔

مختلف شکایات کی تحقیقات کے دوران متعدد شکایات موصول ہوئی ہیں جن میں ٹیکس دہندگان کو دائرہ اختیار میں تبدیلی کے لئے درخواست دیتے وقت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

تاہم، جب دائرہ اختیار میں تبدیلی کے لئے ایک فیلڈ آفس سے دوسرے فیلڈ آفس میں درخواست دینے کی بات آتی ہے، تو ٹیکس دہندگان کو دستی درخواستیں جمع کرانی پڑتی ہیں جو وقت طلب ہوتی ہیں کیونکہ آئی آر آئی ایس سسٹم میں دائرہ اختیار میں تبدیلی کے لئے کوئی آن لائن ماڈیول دستیاب نہیں ہے۔

تاہم ایف بی آر ممبر (انفارمیشن اینڈ ٹیکنالوجی) کو ہدایت کرے کہ وہ ٹیکس دہندگان کے دائرہ اختیار میں تبدیلی کی درخواستوں پر درخواست دینے اور ان پر کارروائی کے لیے مجوزہ آن لائن ماڈیول پر 45 روز کے اندر عمل درآمد کریں۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Read Comments