خام تیل کی قیمتوں میں ایک ڈالر سے زائد کی کمی

اپ ڈیٹ 14 اکتوبر 2024

خام تیل کی قیمتوں نے پیر کو گزشتہ ہفتے کے تمام فوائد کو ختم کردیا کیونکہ چین کے اقتصادی محرک منصوبے سرمایہ کاروں کے درمیان اعتماد پیدا کرنے میں ناکام رہے، جبکہ مارکیٹ ایرانی تیل کے بنیادی ڈھانچے پر ممکنہ اسرائیلی حملوں کے بارے میں بے چینی میں رہی۔

برینٹ کروڈ فیوچر 1.35 ڈالر یا 1.7 فیصد کی کمی سے 77.69 ڈالر فی بیرل پر بند ہوا جب کہ یو ایس ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ کروڈ فیوچر 1.32 ڈالر یا 1.75 فیصد کی کمی سے 74.24 ڈالر فی بیرل رہا۔

گزشتہ ہفتے برینٹ میں 99 سینٹ جب کہ ڈبلیو ٹی آئی کی قیمت میں 1.18 ڈالر کا اضافہ ہوا تھا۔ ہفتے کو جاری ہونے والے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ستمبر میں چین میں افراط زر کا دباؤ مزید بڑھ گیا۔

اسی روز ایک پریس کانفرنس نے سرمایہ کاروں کو دنیا کی دوسری سب سے بڑی معیشت کی قسمت کو بحال کرنے کے لئے محرک پیکج کے مجموعی حجم کے بارے میں قیاس آرائیاں کرنے پر مجبور کر دیا۔

آئل بروکریج پی وی ایم کے تامس ورگا نے کہا کہ چین کے مالیاتی محرک اقدامات حوصلہ افزائی کرنے میں ناکام رہے اور وزارت خزانہ کی جانب سے ہفتے کے اختتام پر مزید قرض لینے کا وعدہ بہت طویل تھا لیکن تسلی بخش اور قابل اعتماد تفصیلات سے کم تھا۔

صارفین کی طلب میں کمی کی وجہ سے ستمبر میں پروڈیوسر کی قیمتوں پر افراط زر کا دباؤ برقرار رہا۔

ادارہ شماریات کے مطابق چین کا کنزیومر پرائس انڈیکس گزشتہ ماہ توقعات پر پورا نہیں اترا جب کہ پروڈیوسر پرائس انڈیکس 6 ماہ میں سب سے تیز رفتار سے گرگیا جو سالانہ بنیاد پر 2.8 فیصد کم ہے۔

چین کی جانب سے آنے والی منفی خبروں نے اس امکان پر مارکیٹ کے خدشات کو بڑھا دیا ہے کہ یکم اکتوبر کو ایران کے میزائل حملے پر اسرائیل کے ردعمل سے تیل کی پیداوار متاثر ہوسکتی ہے۔

امریکہ نے اتوار کو کہا ہے کہ وہ اسرائیل کے فضائی دفاع کو مضبوط بنانے کے لیے انتہائی غیر معمولی تعیناتی میں جدید میزائل شکن نظام کے ساتھ اپنے فوجی بھیجے گا۔

حکام کا کہنا ہے کہ امریکہ نجی طور پر اسرائیل پر زور دیتا رہا ہے کہ وہ مشرق وسطیٰ میں وسیع تر جنگ شروع کرنے سے بچنے کے لیے اپنے ردعمل کو بہتر بنائے، صدر بائیڈن نے ایران کے جوہری تنصیبات پر اسرائیلی حملے اور ایران کے توانائی کے بنیادی ڈھانچے پر حملے کے بارے میں اپنے خدشات کا کھلے عام اظہار کیا ہے۔

Read Comments