پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں جمعے کے کاروباری روز آئی پی پیز کے ساتھ معاہدے جلد ختم کرنے کے خدشات کے سبب اتار چڑھاؤ دیکھا گیا اور بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس ہموار سطح پر بند ہوا۔
کے ایس ای 100 انڈیکس نے کاروبار کا مثبت آغاز کیا اور انٹرا ڈے کی بلند ترین سطح 85,750.19 پوائنٹس پر جا پہنچا تاہم بعد میں فروخت کے دباؤ کے سبب انڈیکس کو 84,774.46 کی کم ترین سطح تک گر گیا۔
تاہم، کچھ آخری گھنٹوں میں خریداری کا رحجان شروع ہونے کی بدولت انڈیکس مثبت زون میں بند ہوا۔
کارروبار کے اختتام پر بینچ مارک انڈیکس 30.18 پوائنٹس یا 0.04 فیصد کے معمولی اضافے سے 85,483.40 پر بند ہوا۔
یاد رہے کہ جمعرات کو بھی اسٹاک مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ دیکھا گیا تھا اور آخری سیشن میں فروخت کے دباؤ کے سبب انڈیکس معمولی کمی کے ساتھ بند ہوا تھا۔
بروکریج ہاؤس ٹاپ لائن سیکیورٹیز نے اپنی پوسٹ مارکیٹ رپورٹ میں کہا کہ آئی پی پیز کے ساتھ مذاکرات جہاں 5 آئی پی پیز نے پاور پرچیز ایگریمنٹ (پی پی اے) کو جلد ختم کرنے پر اتفاق کیا ہے، نے مارکیٹ کے رحجان کو تبدیل کردیا ہے۔
انڈیکس میں سب سے زیادہ مثبت حصہ پی ایس او، ایف ایف سی، ای ایف ای آر ٹی، پی آئی او سی اور یو بی ایل کا رہا۔ ان شعبوں کی بدولت مجموعی طور پر انڈیکس میں 276 پوائنٹس کا اضافہ ہوا، دوسری جانب ایچ یو بی سی، ایل او سی، ایچ بی ایل، ٹی آر جی اور ایس آر وی آئی کی قدر میں کمی ہوئی جس سے انڈیکس میں 327 پوائنٹس کی کمی واقع ہوئی۔
واشنگٹن میں قائم قرض دہندہ نے اپنی اسٹاف رپورٹ میں کہا ہے کہ پاکستان کی بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کو ادائیگی کرنے کی صلاحیت اہم خطرات سے دوچار ہے کیوں کہ پاکستان پالیسی کے نفاذ اور بروقت بیرونی فنانسنگ پر بہت زیادہ انحصار کرتا ہے۔
قرض دہندہ نے کہا کہ ستمبر 2024 تک فنڈ کا قرض 6,816 ملین ایس ڈی آر (کوٹے کا 336 فیصد) تک پہنچ جائے گا۔
سٹی فارما لمیٹڈ اور پاکستان کیبلز سمیت پاکستان کی لسٹڈ کمپنیوں نے سعودی فرموں کے ساتھ معاہدے کیے ہیں کیونکہ دونوں ممالک اقتصادی تعلقات کو فروغ دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔
پاکستانی دواساز سٹی فارما لمیٹڈ نے سعودی سرمایہ کاری کمپنی آل کیئر گروپ آف انویسٹمنٹ کے ساتھ سعودی عرب میں جدید اے پی آئی (ایکٹو فارماسیوٹیکل اجزاء) اور فارمولیشن سہولت قائم کرنے کے لیے جوائنٹ وینچر معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔
عالمی سطح پر جمعے کے روز یورپی حصص کی قیمتوں میں کمی دیکھنے میں آئی کیونکہ پریشان سرمایہ کاروں کو چین کے حوصلہ افزا منصوبوں کے بارے میں تازہ ترین معلومات کا انتظار رہا جبکہ فرانسیسی مارکیٹوں میں حکومت کی جانب سے بڑھتے ہوئے مالی خسارے سے نمٹنے کے لیے 2025 کے بجٹ کے اعلان کے بعد مندی دیکھی گئی۔
براعظم بھر میں ایس ٹی او ایکس ایکس 600 انڈیکس میں 0.1 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی جس کے نتیجے میں شنگھائی مارکیٹ سست روی کا شکار رہی جس میں پالیسی سپورٹ کے بارے میں غیر یقینی صورتحال، مشرق وسطیٰ میں کشیدگی پر تیل کی قیمتوں میں اضافہ اور امریکی اعداد و شمار افراط زر میں مسلسل کمی کے بارے میں شکوک و شبہات پیدا کرتے ہیں۔
برطانیہ کے ایف ٹی ایس ای 100 میں 0.2 فیصد کی کمی ہوئی جبکہ جرمنی کے ڈی اے ایکس اور اسپین کے آئی بی ای ایکس میں 0.1 فیصد کمی واقع ہوئی۔
چین کے حصص جمعہ کے روز بند ہوئے ، کیونکہ سرمایہ کار ہفتہ کو وزارت خزانہ کی پریس کانفرنس سے مزید پالیسی اعلانات کا محتاط انداز انتظار کر رہے ہیں۔
ہانگ کانگ کی مارکیٹ چھٹیوں کے سبب بند تھی۔
چین کے بلیو چپ سی ایس آئی 300 انڈیکس میں مارکیٹ کے آغاز پر 0.7 فیصد جبکہ شنگھائی کمپوزٹ انڈیکس میں 0.4 فیصد کی کمی واقع ہوئی۔
دریں اثنا انٹربینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر 0.05 فیصد بڑھی اور روپیہ 15 پیسے کے اضافے سے 277 روپے 64 پیسے پر بند ہوا۔
آل شیئر انڈیکس پر حجم بدھ کے روز 503.75 ملین کے مقابلے میں بڑھ کر 560.74 ملین ہو گیا۔
تاہم حصص کی قیمت گزشتہ سیشن کے 27.91 ارب روپے سے گھٹ کر 26.12 ارب روپے رہ گئی۔
حب پاور کمپنی ایکس ڈی 58.16 ملین شیئرز کے ساتھ سب سے آگے رہی، اس کے بعد پی ٹی سی ایل 51.35 ملین شیئرز کے ساتھ دوسرے اور ورلڈ کال ٹیلی کام 45.7 ملین شیئرز کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہی۔
جمعہ کو 435 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں سے 130 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ، 251 میں کمی جبکہ 54 میں استحکام رہا۔