پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں ریکارڈ سازی کا سلسلہ جاری ہے اور بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس منگل کے کاروباری روز پہلی بار 85 ہزار پوائنٹس سے بلند سطح پر بند ہوا۔
کے ایس ای 100 نے کاروبار کا آغاز خریداری کے رحجان کے ساتھ کیا اور اس دوران انڈیکس 85,824.27 کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا تاہم کچھ دیر بعد فروخت شروع ہونے سے انڈیکس 84,897.99 کی کم ترین سطح پر پہنچ گیا۔
تاہم آخری گھنٹوں میں خریداری کا رحجان پھر سے غالب آگیا اور کے ایس ای 100 انڈیکس کو انٹرا ڈے کی پوزیشن پر پہنچنے میں مدد ملی۔
کاروبار کے اختتام پر بینچ مارک انڈیکس 753.68 پوائنٹس یا 0.89 فیصد اضافے کے ساتھ 85,663.98 پر بند ہوا۔
ماہرین تیزی کو مثبت معاشی اشاریوں اور تیل اور گیس کے شعبے میں بڑے پیمانے پر خریداری سے منسوب کررہے ہیں۔
بروکریج ہاؤس ٹاپ لائن سیکورٹیز نے اپنی پوسٹ مارکیٹ رپورٹ میں کہا کہ بانڈز کے منافع میں کمی اور افراط زر میں متوقع نمایاں کمی کی وجہ سے مارکیٹ میں امید کی لہر دوڑ گئی جس نے سرمایہ کاروں کی دلچسپی کو اپنی طرف راغب کیا۔
تیل و گیس کی تلاش کرنے والی کمپنیوں اور او ایم سیز سمیت انڈیکس کے بڑے شعبوں میں زبردست خریداری دیکھی گئی۔ پی ایس او، او جی ڈی سی، پی پی ایل، این بی پی ٹیکنالوجی کے حصص سمیت انڈیکس کے ہیوی شیئرز میں بڑے پیمانے پر کاروبار ہوا۔
دریں اثنا ایک اہم پیش رفت میں چار انڈیپینڈنٹ پاور پروڈیوسرز (آئی پی پیز) اٹلس پاور، میسرز صبا پاور، روس پاور اور لال پیر پاور نے معاہدوں کو قبل از وقت ختم کرنے کا اعلان کیا ہے جبکہ حبکو کی جانب سے منگل یا بدھ کو ایسے ہی معاہدے کا امکان ہے۔
حبکو (پی ایس ایکس: ایچ یو بی سی) کے حصص کی قیمتوں میں منگل کے روز زبردست کمی ریکارڈ کی گئی ، کو دن کے دوران 9.1 روپے کی کمی کے بعد 112.6 روپے کے آس پاس رہے۔
پیر کے روز پی ایس ایکس اپنی ریکارڈ توڑ تیزی کو جاری رکھتے ہوئے 84,910.29 کی ریکارڈ بلند ترین سطح پر بند ہوا تھا۔
عالمی سطح پر مین لینڈ چین کے حصص منگل کے روز شاندار آغاز کے ساتھ طویل عرصے کے بعد ریکور ہوئے اور کئی سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے کیونکہ بیجنگ کے جارحانہ محرک اقدامات پر سرمایہ کاروں کے جوش و خروش میں کمی کے کوئی اشارے نظر نہیں آئے۔
اگرچہ یہ امید ایشیا کی دیگر حصص مارکیٹوں، خاص طور پر ہانگ کانگ میں پھیلنے میں ناکام رہی، جس نے چین کے ایک ہفتے کی تعطیلات کے دوران حاصل ہونے والی کچھ تیزی کو ختم کر دیا۔
چین کا سی ایس آئی 300 بلیو چپ انڈیکس جولائی 2022 کے بعد سے اپنی بلند ترین سطح پر 10 فیصد بڑھ گیا جبکہ شنگھائی کمپوزٹ انڈیکس دسمبر 2021 کے بعد سے اپنی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔
اس کی وجہ سے جاپان سے باہر ایشیا بحرالکاہل کے حصص کا ایم ایس سی آئی کا وسیع ترین انڈیکس ایک فیصد سے زیادہ گر گیا۔
دریں اثنا انٹربینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر 0.03 پیسے کم ہوئی ہے۔ کاروبار کے اختتام پر روپیہ 3 پیسے کی کمی کے بعد 277 روپے 67 پیسے پر بند ہوا۔
آل شیئر انڈیکس پر حجم پیر کے روز 449.51 ملین سے بڑھ کر 506.56 ملین ہو گیا۔
حصص کی مالیت گزشتہ سیشن کے 30.19 ارب روپے سے بڑھ کر 33.05 ارب روپے ہوگئی۔
حب پاور کمپنی ایکس ڈی 45.84 ملین شیئرز کے ساتھ سب سے آگے رہی، اس کے بعد پاک پیٹرولیم 21.54 ملین شیئرز کے ساتھ دوسرے اور پاک ریفائنری 21.34 ملین شیئرز کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہی۔
منگل کو 448 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں سے 193 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ، 194 میں کمی جبکہ 61 میں استحکام رہا۔