وینچر کیپیٹل (وی سی) فنڈنگ کے عروج کے بعد، مقامی اسٹارٹ اپ منظر ”فنڈنگ ونٹر“ میں داخل ہوا، اور 2023 ایک خاص طور پر سست سال رہا۔ عالمی سطح پر، وینچر کیپیٹل فنڈنگ 2022 میں نمایاں کمی کا شکار ہوئی، اور یہ گراوٹ 2023 اور 2024 کے اوائل تک جاری رہی۔ اس کمی کی بنیادی وجہ عالمی اقتصادی چیلنجز تھے، جن میں بڑھتی ہوئی مہنگائی، بڑھتی ہوئی سود کی شرحیں، اور محتاط سرمایہ کارانہ رجحانات شامل ہیں۔ شمالی امریکہ اور ایشیا جیسے اہم علاقوں میں 2022 اور 2023 کے درمیان فنڈنگ میں بالترتیب 30 فیصد اور 73.2 فیصد کی تیز رفتار کمی ہوئی۔ اگرچہ کچھ علاقوں، جیسے بھارت، نے لچک کا مظاہرہ کیا، لیکن 2024 کی پہلی ششماہی کے دوران عالمی فنڈنگ میں سست روی نے اسٹارٹ اپ ایکو سسٹمز پر اثر ڈالا۔
پاکستان میں، 2024 کی پہلی ششماہی کے دوران اسٹارٹ اپ فنڈنگ میں 90 فیصد سے زیادہ کی کمی واقع ہوئی۔ عالمی ٹیکنالوجی سیکٹر، خاص طور پر شمالی امریکہ میں، رائٹ سائزنگ، چھانٹیوں اور صنعت کے انضمام جیسے مسائل سے نمٹ رہا ہے، اور یہ چیلنجز عالمی سطح پر محسوس کیے گئے، جس سے پاکستان کے اسٹارٹ اپ سیکٹر میں فنڈنگ کی کمی میں اضافہ ہوا۔ پاکستانی ٹیکنالوجی اسٹارٹ اپس اور کاروباری افراد، جو پہلے ہی سیاسی غیر یقینی صورتحال، اقتصادی اتار چڑھاؤ، اور ریگولیٹری رکاوٹوں کا سامنا کر رہے تھے، اب عالمی فنڈنگ کے بحران کی وجہ سے مزید مشکلات کا شکار ہیں۔ 2024 کی پہلی سہ ماہی (جنوری-مارچ) میں فنڈنگ کی سرگرمیاں تاریخی طور پر کم رہیں، اور کوئی معاہدہ یا فنڈنگ ریکارڈ نہیں ہوئی۔
تاہم، جو سال اسٹارٹ اپس کے لیے سب سے بدترین نظر آ رہا تھا، اس میں بہتری کے آثار دکھائی دینے لگے ہیں۔ Invest2Innovate (i2i) کے حالیہ نیوز لیٹر کے مطابق، فنڈنگ کا قحط شاید ختم ہو رہا ہو، کیونکہ ستمبر میں دو معاہدے ہوئے، باوجود اس کے کہ مارکیٹ میں چیلنجز برقرار ہیں۔ ظاہر اور غیر ظاہر کردہ فنڈنگ مقامی سرمایہ کاروں سے آئی۔ مجموعی طور پر، 2024 کی تیسری سہ ماہی میں فنڈنگ میں سہ ماہی در سہ ماہی کے حساب سے پانچ گنا اضافہ ہوا، اور چار معاہدوں کو حتمی شکل دی گئی، جس سے ٹیکنالوجی جیسے شعبوں میں ممکنہ ترقی کی نشاندہی ہوتی ہے۔
اس کے برعکس، بنگلہ دیش کے سرمایہ کار فعال ہیں اور 2024 میں فنڈنگ کی رفتار سست ہونے کے باوجود فِنٹیک، ای کامرس، اور ہیلتھ ٹیک جیسے شعبوں میں ترقی کو فروغ دے رہے ہیں۔ ادھر، بھارت کا اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم دوبارہ ابھر رہا ہے، جس نے 2024 میں 50 بلین ڈالر جمع کیے، جس میں فِنٹیک، ہیلتھ ٹیک، اور اے آئی جیسے شعبوں میں ترقی کی بدولت اضافہ ہوا ہے۔