وزارت تجارت نے چاول کی برآمد کا ہدف حاصل کرنے کے لئے رائس ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن آف پاکستان (ریپ) سے تجاویز طلب کرلی ہیں۔
پیر کے روز ریپ کے ساتھ ایک اجلاس میں وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے پاکستان کی چاول کی برآمدات کو بڑھانے اور یورپی فوڈ سیفٹی معیارات کی تعمیل کو یقینی بنانے کے لئے اقدامات پر زور دیا۔
چونکہ پاکستان کا یورپی مارکیٹ میں 25 فیصد حصہ ہے اور یہ بھارت کے 16 فیصد حصے سے نمایاں طور پر زیادہ ہے، وفاقی وزیر نے اس مسابقتی برتری کو برقرار رکھنے کے لئے حکومت اور برآمد کنندگان کے مابین زیادہ تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔
جام کمال نے پاکستان کی معیشت میں چاول کی برآمدات کے اہم کردار پر زور دیتے ہوئے کہا کہ چاول برآمدی قدر میں کپاس کے بعد دوسرے نمبر پر ہے۔
انہوں نے کہا کہ چاول کے برآمد کنندگان آمدنی اور روزگار کا بنیادی ذریعہ ہیں، حکومت مستقبل قریب میں برآمدات کو 4 ارب ڈالر سے بڑھا کر 6 سے 7 ارب ڈالر کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
انہوں نے کہا، “ہم بین الاقوامی خوراک کی حفاظت کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے اپنے معیار کو بہتر بنانے پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں، خاص طور پر یورپ پر توجہ مرکوز کررہے ہیں.
وفاقی وزیر نے حالیہ سفارتی پیش رفت بالخصوص ملائیشیا کے وزیر اعظم انور ابراہیم کے دورے کا بھی حوالہ دیا۔ اس دورے کے دوران وزیر اعظم شہباز شریف نے ملائیشیا کو چاول اور گوشت کی برآمدات بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا۔
جام کمال نے کہا، “ایک پاکستانی کاروباری وفد نومبر میں ملائیشیا کا دورہ کرے گا، اور میں ذاتی طور پر چاول اور دیگر شعبوں کے لئے نئے مواقع تلاش کرنے کے لئے اس کی قیادت کروں گا۔
ریپ کے چیئرمین ملک فیصل جہانگیر نے اجلاس کے دوران مثبت رائے کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ پاکستان کی چاول کی برآمدات کو اپنے بہت سے حریفوں کے مقابلے میں کم ریگولیٹری چیلنجز کا سامنا ہے۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024