ایگزٹ پولز: بھارتی حکمران جماعت کو 2 ریاستوں کے انتخابات میں شکست کا سامنا

06 اکتوبر 2024

بھارت کی حکمراں جماعت کو دو اہم صوبائی انتخابات میں مرکزی اپوزیشن جماعت کانگریس اور اس کے اتحادیوں کے ہاتھوں شکست کا خدشہ ہے، ایگزٹ پولز سے ظاہر ہوتا ہے کہ پارٹی کو قومی انتخابات میں خراب کارکردگی کے بعد ایک اور دھچکا لگنے جارہا ہے۔

مقامی میڈیا نے خبر دی ہے کہ شمالی ریاست ہریانہ میں ایگزٹ پولز میں کانگریس کو واضح برتری حاصل ہے جس سے ریاست میں وزیر اعظم نریندر مودی کی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی ایک دہائی کی حکمرانی کے خاتمے کا اشارہ ملتا ہے۔ بھارت کے غیر قانونی طور پر زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھی حزب اختلاف کو برتری حاصل ہے۔

یہ دونوں انتخابات مرحلہ وار منعقد ہوئے جو ہفتہ کو ختم ہوئے۔ ووٹوں کی گنتی منگل کو ہوگی اور اسی دن نتائج کا اعلان کیا جائے گا۔ ایگزٹ پول کے نتائج ہفتے کو دیر گئے جاری کیے گئے تھے۔

نجی پولنگ فرموں بشمول نشریاتی اداروں کی جانب سے کرائے جانے والے ایگزٹ پولز یعنی سروے کا ریکارڈ بھارت میں خراب رہاہے۔ تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ بھارت کی بڑی اور متنوع ووٹنگ آبادی کی وجہ سے یہ ایک خاص چیلنج ہے۔

ایگزٹ پول میں پیش گوئی کی گئی تھی کہ مودی کی بی جے پی جون میں ہونے والے عام انتخابات میں بڑی اکثریت حاصل کرے گی، لیکن یہ ناکام رہی اور اسے اکثریت حاصل کرنے اور مخلوط حکومت بنانے کے لئے علاقائی جماعتوں پر انحصار کرنا پڑا۔

قومی انتخابات کے بعد مذکورہ دونوں ریاستوں میں سب سے پہلے ریاستی انتخابات ہورہے ہیں۔

بھارت کی صنعتی مرکز تصور کی جانے والی ریاست مہاراشٹر اور معدنیات سے مالا مال مشرقی ریاست جھارکھنڈ، جہاں صوبائی انتخابات ہو رہے ہیں، نومبر میں ہونے والے انتخابات کی تاریخوں کی منتظر ہیں۔

جموں و کشمیر کے انتخابات ہمالیائی خطے میں ایک دہائی میں ہونے والے پہلے انتخابات تھے جو کئی برسوں سے پرتشدد کارروائیوں کا شکار ہے۔

مودی حکومت نے 2019 میں مقبوضہ کشمیر کی خوصی حیثیت ختم کردی تھی اور اس کا ماننا ہے کہ اس اقدام سے علاقے میں معمول کی صورتحال کو بحال کرنے اور ترقی کو فروغ دینے میں مدد ملی ہے۔

Read Comments