شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس: پنجاب حکومت نے بھی فوج تعینات کر دی

  • ہوائی اڈوں، سڑکوں، مقامات اور اطراف کے علاقوں میں سیکورٹی یقینی بنائی جائے گی، نوٹیفکیشن جاری
05 اکتوبر 2024

وفاقی حکومت کی جانب سے اسلام آباد میں پاک فوج کی تعیناتی کی منظوری کے ایک روز بعد پنجاب حکومت نے بھی شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) سربراہ اجلاس کے دوران امن و امان کی صورتحال برقرار رکھنے کے لیے فوجی دستوں کی تعیناتی کے احکامات جاری کیے ہیں۔

نوٹیفکیشن کے مطابق ہوائی اڈوں، سڑکوں، مقامات اور آس پاس کے علاقوں میں سیکورٹی کو یقینی بنایا جائے گا۔ شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہ اجلاس کے دوران غیر ملکی مندوبین کو سیکورٹی بھی فراہم کی جائے گی۔

نوٹیفکیشن کے مطابق فوج کے جوانوں کو ہنگامی صورتحال میں فائرنگ کرنے کا اختیار بھی حاصل ہوگا۔

نوٹیفیکیشن میں کہا گیا ہے کہ مسلح افواج کی تعیناتی کے درست خدوخال کا تعین ملٹری کمانڈر پولیس کمانڈر کی مشاورت سے کریں گے۔

شنگھائی تعاون تنظیم کا سربراہ اجلاس 15 سے 16 اکتوبر تک اسلام آباد میں ہوگا۔

دفتر خارجہ کے مطابق تنظیم کا دوسرا سب سے بڑا فیصلہ ساز ادارہ ہونے کے ناطے اس سال شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہ اجلاس کی میزبانی سے نہ صرف پاکستان کی ایک اہم علاقائی ملک کے طور پر اہم حیثیت بحال ہوگی جو امن، مذاکرات اور سفارتکاری پر پختہ یقین رکھتا ہے بلکہ طویل عرصے کے بعد اس پیمانے اور نمائندگی کی سطح پر ہونے والے ایونٹ کی میزبانی کرنے پر ملک کے وقار اور ساکھ میں بھی اضافہ کرے گا۔

گزشتہ ہفتے کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہ اجلاس کی میزبانی کے لیے ایک ارب روپے کے اضافی فنڈز کی منظوری دی تھی۔

بدھ کو وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں تقریب کے لیے تفصیلی سیکیورٹی پلان کی منظوری دی گئی۔

وزیر داخلہ نے شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہ اجلاس کی میزبانی کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ متعدد سربراہان مملکت شرکت کریں گے جو قوم کے لئے ایک اہم اعزاز ہے۔

انہوں نے کہا کہ مہمانوں کی جامع سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے لئے پاک فوج، رینجرز، فرنٹیئر کور اور پنجاب پولیس کے اضافی اہلکار تعینات کیے جائیں گے۔

یہ فیصلہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب پی ٹی آئی کے حامیوں نے احتجاج کے لیے جڑواں شہروں کی طرف مارچ کیا ہے۔

Read Comments