باخبر ذرائع نے بزنس ریکارڈر کو بتایا کہ آڈیٹر جنرل آف پاکستان (اے جی پی) اور کے الیکٹرک ( کے ای ) کے درمیان فروری 2004-05 سے 2012-23 کے دوران سبسڈی کے اعداد و شمار کی فراہمی کے حوالے سے اختلافات پیدا ہوگئے ہیں، جس کی وجہ سبسڈی دعووں میں شناخت کی جانے والی بے قاعدگیاں ہیں۔
ڈائریکٹر جنرل کمرشل آڈٹ اینڈ ایویلیویشن (ساؤتھ) کراچی کے دفتر نے پاور ڈویژن کے اکاؤنٹس آفیسر (بی اینڈ اے) کو فروری 2004-05 سے 2012-13 کی مدت کے لیے ٹیرف ڈیفرنشل سبسڈی (ٹی ڈی ایس) کے لیے کے الیکٹرک کے دعووں پر خصوصی آڈٹ رپورٹ کے عنوان سے لکھے گئے خط میں اشارہ دیا ہے کہ کے الیکٹرک کا آڈٹ مکمل ہو چکا ہے۔
رپورٹ کے حوالے سے محکمانہ اکاؤنٹس کمیٹی (ڈی اے سی) کے اجلاس منعقد کیے گئے، جن میں اہم ریکارڈ کی عدم پیداوار اور دائرہ کار کی حدود کا ذکر کیا گیا۔
رپورٹ مزید کارروائی کے لیے 26 اکتوبر 2020 کو ڈی جی آڈٹ (پاور) لاہور میں جمع کرائی گئی تھی۔ آڈٹ اینڈ ایویلیویشن (ساؤتھ) کراچی کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک نے تصدیق کے لیے متعلقہ معلومات فراہم نہیں کیں۔ نتیجتا کے الیکٹرک کے 5 ستمبر 2024 کے خط کے جواب میں ایک تصدیقی افسر کو کراچی میں کے الیکٹرک کے ہیڈ آفس بھیجا گیا اور 6 ستمبر 2024 کے خط کے ذریعے ضروری ریکارڈ کی درخواست کی گئی۔
آڈٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ کے الیکٹرک تصدیق کے لیے متعلقہ معلومات فراہم کرنے میں ناکام رہا۔ اگرچہ زبانی طور پر کہا گیا تھا کہ کے الیکٹرک کا نمائندہ تصدیق کے عمل کے حوالے سے آڈٹ سے رابطہ کرے گا لیکن کے الیکٹرک کی جانب سے مزید کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔
آڈٹ کے جواب میں کے الیکٹرک کے ڈائریکٹر فنانس ایاز جعفر احمد نے وضاحت کی کہ تصدیقی افسر کے دورے کے حوالے سے پیشگی نوٹس نہ ملنے کی وجہ سے اجلاس نہیں ہو سکا۔ تاہم بعد ازاں کے الیکٹرک کی ٹیم نے ڈی جی آڈٹ سی اینڈ ای (ساؤتھ) سے رابطہ کیا اور 23 ستمبر 2024 کو ان سے ملاقات کی۔ بعد ازاں آڈٹ آفیسر رضا منیر علوی نے 25 ستمبر 2024 کو کے الیکٹرک کے دفتر کا دورہ کیا۔
ان ملاقاتوں کے دوران کے الیکٹرک نے اے جی پی ٹیم کو آڈٹ کی صورتحال اور سابقہ تجاویز سے آگاہ کیا اور اس بات کا اعادہ کیا کہ آڈٹ کے لئے تمام متعلقہ معلومات پہلے ہی فراہم کی جاچکی ہیں۔ کے الیکٹرک نے یہ بھی نوٹ کیا کہ اسے 26 فروری 2021 کو ہونے والے ڈی اے سی اجلاس میں درخواست کردہ مخصوص ریکارڈ کی فہرست ابھی تک موصول نہیں ہوئی ہے اور آڈٹ افسر سے اس کی درخواست کی گئی ہے۔
ہم اس سلسلے میں کسی بھی تصفیہ طلب معاملے کو حل کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہیں۔ ڈائریکٹر فنانس نے کہا کہ ہماری ٹیمیں کسی بھی بات چیت یا تعاون کے لئے مکمل طور پر دستیاب ہیں۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024