پاکستان بھر میں موبائل فون ڈیٹا کے ذریعے واٹس ایپ استعمال کرنے والوں کو جمعہ کو مسائل کا سامنا ہے ، یہ ایک ایسا مسئلہ ہے جو کئی ہفتوں سے جاری ہے۔
صارفین کے مطابق میڈیا فائلز کو ڈاؤن لوڈ ہونے میں بہت زیادہ وقت لگتا ہے یا وہ فائلز ڈاؤن لوڈ ہوتی ہی نہیں۔
آؤٹ لوڈ ٹریکنگ ویب سائٹ ڈاؤن ڈیٹیکٹر نے بھی تصدیق کی ہے کہ صارفین موبائل ڈیٹا سے منسلک رہتے ہوئے ایپ تک رسائی حاصل کرنے سے قاصر ہیں ، لیکن وائس میسجز اور ویڈیو فائلیں وائی فائی کنیکشن کے ذریعے بھیجی اور دیکھی جاسکتی ہیں۔
یہ مسئلہ خاص طور پر راولپنڈی، لاہور اور کراچی سمیت بڑے شہری مراکز میں دیکھا جارہا ہے ۔
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے اس بات کی تصدیق کے لیے کوئی بیان جاری نہیں کیا۔ بزنس ریکارڈر نے وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے ڈیجیٹل میڈیا اور وزیر مملکت فہد ہارون سے بھی رابطہ کیا تاہم اس خبر کے اندراج تک ان کا جواب موصول نہیں ہوا۔
میسجنگ ایپ میں رکاوٹ ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب پاکستان تحریک انصاف راولپنڈی میں احتجاج کرنے والی ہے۔
ملک میں انٹرنیٹ سروسز کی بندش زیادہ عام ہو گئی ہے۔ حکومت نے بعض اوقات خرابی والے سب میرین کیبلز اور انٹرنیٹ سروس فراہم کرنے والوں (آئی ایس پیز) کی ری کنفیگریشن کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے، لیکن کئی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ انٹرنیٹ کی بندش اکثر ریاستی سیکیورٹی اقدامات کو مضبوط کرنے کے لیے حکام کا معمول کا ردعمل ہوتا ہے۔
پاکستان نے کئی سال سے دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کے لیے انٹرنیٹ سروسز کی بندش کی حکمت عملی اپنائی ہوئی ہے۔
28 ستمبر کو کراچی میں واٹس ایپ صارفین کو موبائل ڈیٹا کے ذریعے میڈیا فائلز بھیجنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ اس سے قبل 21 ستمبر کو بھی صارفین نے اسی نوعیت کے مسئلے کی اطلاع دی تھی۔
خیال رہے کہ پاکستان بھر میں متعدد واٹس ایپ صارفین کی جانب سے شکایت کی گئی تھی کہ انہیں موبائل ڈیٹا پر میسجنگ سروس استعمال کرتے ہوئے میڈیا فائلز جیسے وائس نوٹس، فوٹوز اور ویڈیوز بھیجنے یا موصول کرنے میں مشکلات کا سامنا ہو رہا ہے۔
اگست میں پاکستان کو شدید انٹرنیٹ مسائل کا سامنا کرنا پڑا، جس کے دوران انٹرنیٹ کی رفتار میں نمایاں کمی آئی اور مواصلاتی خدمات بھی متاثر ہوئیں۔