مثبت معاشی اشاریوں کی بدولت اسٹاک ایکسچینج میں 750 پوائنٹس کا اضافہ، انڈیکس ریکارڈ بلند سطح پر بند

  • انڈیکس کے بیشتر ہیوی اسٹاکس میں خریداری کا رحجان دیکھا گیا۔ انڈیکس 82,721.76 پوائنٹس پر بند ہوا
اپ ڈیٹ 03 اکتوبر 2024

پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں جمعرات کو مثبت رجحان غالب رہا اور بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس 750 پوائنٹس سے زائد اضافے کے ساتھ نئی ریکارڈ سطح پر بند ہوا۔

کاروبار کے اختتام پر بینچ مارک انڈیکس 754.76 پوائنٹس یا 0.92 فیصد اضافے کے ساتھ 82,721.76 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔

آٹوموبائل، سیمنٹ، کمرشل بینکوں، فرٹیلائزر، تیل و گیس کی تلاش کرنے والی کمپنیوں اور او ایم سیز سمیت اہم شعبوں میں خریداری دیکھی گئی۔ ایچ بی ایل، بی اے ایف ایل، ایف ایف سی، ای ایف ای آر ٹی، او جی ڈی سی، پی پی ایل اور پی ایس او سمیت ہیوی اسٹاک میں مثبت رحجان رہا۔

سی پی آئی افراط زر کی شرح میں کمی سمیت مثبت اشاریے کی وجہ سے مثبت رجحان سامنے آیا ہے ، جس نے مارکیٹ میں پالیسی ریٹ میں مزید کٹوتی کی توقعات کو بڑھا دیا ہے۔

مزید برآں، حکومت کی جانب سے ٹی بلز بائی بیک پروگرام شروع کرنے سے ایکوٹیز کی لیکویڈٹی کی صورتحال میں بہتری آنے کی توقع ہے۔

یاد رہے کہ بدھ کو پی ایس ایکس میں ملا جلا کاروبار دیکھنے میں آیا اور بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس دونوں سمتوں میں تیزی کے ساتھ 162.41 پوائنٹس یا 0.20 فیصد اضافے سے 81,967.01 پر بند ہوا۔

عالمی سطح پر جاپانی حصص میں جمعرات کو اضافہ ہوا کیونکہ نئے وزیراعظم کی جانب سے شرح سود میں اضافے کی توقعات کو کم کرنے کے بعد ین کی قدر میں اضافہ ہوا جبکہ ہانگ کانگ ایک ہفتے سے زائد عرصے میں پہلی بار ڈوب گیا۔

تاہم، تاجروں کو تشویش ہے کیونکہ وہ منگل کو ایران کے میزائل حملے پر اسرائیل کے جواب کا انتظار کر رہے ہیں، جس نے مشرق وسطی میں علاقائی تنازعے کے خدشات کو بڑھا دیا ہے، جس سے تیل کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہوا ہے۔

اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے تہران کو اس کی ’بڑی غلطی‘ کی قیمت چکانے کا وعدہ کیا ہے جب کہ ایران نے دھمکی دی ہے کہ اگر حملہ کیا گیا تو وہ اسرائیل کے تمام بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنائے گا۔

دیگر ایشیائی مارکیٹوں میں تیزی دیکھی گئی جبکہ سڈنی، سنگاپور، ویلنگٹن، منیلا اور جکارتہ میں بھی تیزی دیکھی گئی۔

دریں اثنا انٹربینک مارکیٹ میں جمعرات کے کاروباری روز امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں 0.03 فیصد کی کمی دیکھی گئی اور روپیہ 10 پیسے کمی کے بعد 277 روپے 74 پیسے پر بند ہوا۔

آل شیئر انڈیکس پر حجم بدھ کے روز 360.99 ملین سے کم ہوکر 319.88 ملین رہ گیا۔

تاہم حصص کی قیمت گزشتہ سیشن کے 15.39 ارب روپے سے بڑھ کر 16.41 ارب روپے ہوگئی۔

ورلڈ کال ٹیلی کام 23.24 ملین حصص کے ساتھ سب سے آگے رہی۔ اس کے بعد فوجی سیمنٹ 21.63 ملین حصص کے ساتھ دوسرے اور فوجی فرٹ بن 15.26 ملین حصص کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہی۔

جمعرات کو 448 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں سے 207 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ، 185 میں کمی جبکہ 56 میں استحکام رہا۔

Read Comments