خام تیل کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ

اپ ڈیٹ 03 اکتوبر 2024

خام تیل کی قیمتوں میں جمعرات کو اضافہ ریکارڈ کیا گیا کیونکہ مشرق وسطیٰ کے بڑھتے ہوئے تنازعے کے امکانات جو اہم برآمد کنندہ خطے سے خام تیل کے بہاؤ میں خلل ڈال سکتے ہیں، مضبوط عالمی رسد کے نقطہ نظر پر اثر انداز ہوسکتا ہے۔

برینٹ کروڈ فیوچر 1.02 ڈالر یا 1.38 فیصد اضافے کے ساتھ 74.92 ڈالر فی بیرل پر پہنچ گیا۔

یو ایس ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ کے سودے 1.10 ڈالر یا 1.57 فیصد اضافے سے 71.20 ڈالر رہے ۔

آئی جی کے مارکیٹ اسٹریٹجسٹ یپ جون رونگ نے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں جغرافیائی سیاسی خطرات سے ابتدائی جھٹکے کے بعد، ہم نے عالمی مارکیٹوں میں کچھ پرسکون واپسی دیکھی ہے، لیکن یقینی طور پر، مارکیٹ کے شرکاء اب بھی اسرائیل کے آئندہ ردعمل پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اب تیل کا سوال یہ ہے کہ کیا ایران کا توانائی کا بنیادی ڈھانچہ اسرائیل کے قبضے میں ہوگا۔

اسرائیل نے جمعرات کی علی الصبح وسطی بیروت پر بمباری کی جس کے نتیجے میں کم از کم 6 افراد مارے گئے، جبکہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپ حزب اللہ کے خلاف جھڑپوں کے ایک سال میں لبنانی محاذ پر اس کی افواج کو سب سے مہلک دن کا سامنا کرنا پڑا۔

یہ حملہ ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب ایک روز قبل ایران نے اسرائیل پر 180 سے زائد بیلسٹک میزائل داغے تھے جو اسرائیل اور مقبوضہ فلسطینی علاقوں سے نکل کر لبنان اور شام میں گرے تھے۔

آئی جی مارکیٹ تجزیہ کار ٹونی سیکامور کا کہنا ہے کہ اب یہاں سے انتظار کرنا ہوگا کہ اسرائیل کا ردعمل کیا ہوگا، اور میرا خیال ہے کہ یہ ردعمل کل روش ہشانہ (یہودی نیا سال) کی تعطیل کے اختتام کے بعد سامنے آئے گا۔

انہوں نے کہا کہ مجھے شک ہے کہ اسرائیل ایرانی تیل کے بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنائے گا کیونکہ اس طرح کے اقدام سے تیل کی قیمتیں 80 ڈالر تک پہنچ جائیں گی، جس پر اسرائیل کے اتحادیوں کی جانب سے ناپسندیدگی کا اظہار کیا جائے گا، جو افراط زر کے خلاف قدم اٹھارہے ہیں۔

دریں اثنا انرجی انفارمیشن ایڈمنسٹریشن نے کہا ہے کہ 27 ستمبر کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران امریکی خام تیل کی انونٹری3.9 ملین بیرل بڑھ کر 417 ملین بیرل ہوگئی۔

اے این زیڈ کے تجزیہ کاروں نے ایک نوٹ میں کہا کہ امریکی انونٹریز میں اضافے نے اس بات کے ثبوت فراہم کیے ہیں کہ مارکیٹ کسی بھی رکاوٹ کا مقابلہ کر سکتی ہے۔ کچھ سرمایہ کار بے پرواہ رہے کیونکہ اہم پیداواری خطے میں بدامنی کی وجہ سے عالمی سطح پر خام تیل کی فراہمی میں ابھی تک خلل نہیں پڑا ہے ، اور اوپیک کی اضافی صلاحیت نے خدشات کو کم کیا ہے۔

ایسٹ ڈیلے اینالٹکس کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر جم سمپسن نے خبر رساں ادارے رائٹرز کو بتایا کہ ’ایران کے حملے کے بعد قیمتیں بڑھ سکتی ہیں یا کچھ دیر تک مزید اتار چڑھاؤ کا شکار رہیں گی، لیکن دنیا میں کافی پیداوار ہے اور کافی رسد موجود ہے۔

اگر اسرائیل اس ملک کی تنصیبات کو ختم کردیتا ہے تو اوپیک کے پاس ایرانی سپلائی کے مکمل نقصان کی تلافی کرنے کے لئے کافی اضافی تیل کی صلاحیت ہے۔

تاہم تاجروں کو خدشہ ہے کہ اگر ایران نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے اپنے خلیجی ہمسایہ ممالک کی تنصیبات کو نشانہ بنایا تو پروڈیوسر گروپ کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔

یو بی ایس کے ایک تجزیہ کار جیووانی اسٹونووو نے کہا کہ اگر خطے کے ممالک پر توانائی کے بنیادی ڈھانچے پر نئے سرے سے حملے ہوتے ہیں تو مؤثر طور پر دستیاب اضافی صلاحیت بہت کم ہوسکتی ہے۔

Read Comments