آخری گھنٹوں میں فروخت کے دباؤ سے ابتدائی فوائد میں کمی، کے ایس ای 100 انڈیکس معمولی اضافے کے ساتھ بند

02 اکتوبر 2024

پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں بدھ کے روز ملا جلا کاروبار دیکھنے میں آیا اور بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس منفی اور مثبت سمتوں میں جاتا رہا تاہم دن کا اختتام 162 پوائنٹس کے معمولی اضافے سے ہوا۔

کے ایس ای 100 نے دن کا آغاز منفی رحجان کے ساتھ کیا اور انٹرا ڈے کم ترین سطح 81,529.45 پر پہنچ گیا۔

تاہم جلد ہی خریداری کا رحجان غالب آگیا اور انڈیکس 82,360.29 کی بلند ترین سطح پر جا پہنچا جس کے بعد سیشن کے آخر میں فروخت ہونے سے انڈیکس نیچے آگیا۔

بروکریج ہاؤس ٹاپ لائن سیکیورٹیز نے اپنی پوسٹ مارکیٹ رپورٹ میں کہا کہ مشرق وسطیٰ میں جغرافیائی سیاسی تناؤ کی وجہ سے سیشن میں نمایاں اتار چڑھاؤ دیکھا گیا جو 82,360 کی سطح پر پہنچنے کے بعد 81،529 تک گر گیا۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ انڈیکس کو بنیادی طور پر یو بی ایل، ایف ایف سی، ایم سی بی، اینگرو، اور پی کے جی پی نے آگے بڑھایا اور ان کمپنیوں نے مجموعی طور پر 270 پوائنٹس کا اضافہ کیا۔

ایران نے بدھ کی صبح کہا تھا کہ اسرائیل پر اس کا میزائل حملہ مزید اشتعال انگیزی کو روکنے کے لیے ختم ہو گیا ہے جبکہ اسرائیل اور امریکہ نے تہران کے خلاف جوابی کارروائی کا عہد کیا ہے جس سے وسیع تر جنگ کے خدشات شدت اختیار کر گئے ہیں۔

واشنگٹن کا کہنا ہے کہ وہ اپنے دیرینہ اتحادی اسرائیل کے ساتھ مل کر اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کام کرے گا کہ ایران کو منگل کو ہونے والے حملے کے ’سنگین نتائج‘ کا سامنا کرنا پڑے۔

ادارہ برائے شماریات پاکستان (پی بی ایس) کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق مالی سال 2024-25 کے پہلے تین ماہ کے دوران پاکستان کا تجارتی خسارہ معمولی اضافے کے بعد 5.4 ارب ڈالر تک پہنچ گیا۔

مالی سال 2024-25 کے جولائی تا ستمبر کے عرصے میں ملک کا تجارتی توازن، برآمدات اور درآمدات کے درمیان فرق 5.44 ارب ڈالر کا خسارہ ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 5.21 ارب ڈالر کے مقابلے میں 4.2 فیصد اضافہ ہے۔

منگل کے روز پی ایس ایکس میں خریداری کا رجحان دیکھا گیا کیونکہ پالیسی ریٹ میں مزید کمی کی توقعات کی بدولت کے ایس ای 100 انڈیکس 690 پوائنٹس کے اضافے سے بند ہوا۔

ایران کی جانب سے اسرائیل پر بیلسٹک میزائل حملے کے بعد بدھ کے روز عالمی سطح پر ایشیا کے حصص کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی جبکہ خام تیل کی رسد میں خلل پڑنے کے خطرے کے پیش نظر وال اسٹریٹ پر فروخت میں اضافہ ہوا۔

سرمایہ کار محفوظ اثاثوں کی جانب راغب ہوئے جس کی وجہ سے ایشیائی اوقات میں امریکی ٹریژری بانڈز کے منافع میں کمی واقع ہوئی جبکہ سونا تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔

ڈالر یورو کے مقابلے میں تین ہفتوں میں اپنی مضبوط ترین سطح کے قریب ٹریڈ کر رہا تھا۔

امریکی ڈالر کو میکرو اکنامکس نے بھی سہارا دیا، کیونکہ مضبوط امریکی روزگار کے اعداد و شمار نے نومبر میں فیڈرل ریزرو کی جانب سے چھوٹی شرح سود میں کٹوتی کے حق میں دلیل دی، جبکہ یورو زون میں مہنگائی کے رجحانات نے اس ماہ یورپی سینٹرل بینک کی پالیسی میں نرمی کی توقعات کو تقویت دی۔

جاپان کا نکی 1.5 فیصد گر گیا جبکہ جنوبی کوریا کا کوسپی 1.3 فیصد اور آسٹریلیا کا بینچ مارک 0.3 فیصد گر گیا۔

ایشیا پیسیفک کے حصص کا ایم ایس سی آئی کا وسیع ترین انڈیکس تقریبا 0.5 فیصد گر گیا۔

ہانگ کانگ کا ہینگ سینگ منگل کو تعطیل کے بعد اب تک نہیں کھلا۔

ایک ہفتے تک جاری رہنے والے گولڈن ویک کی تعطیلات کے باعث مین لینڈ چینی مارکیٹیں بند ہیں۔

طوفان کی وجہ سے تائیوان میں تجارت معطل ہوگئی تھی۔ امریکی ایس اینڈ پی 500 اسٹاک انڈیکس فیوچرز میں 0.16 فیصد کی کمی واقع ہوئی جس کے بعد کیش انڈیکس راتوں رات 0.9 فیصد گر گیا۔

دریں اثنا انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر 0.05 فیصد بڑھی اور روپیہ 5 پیسے کے اضافے کے بعد 277 روپے 64 پیسے پر بند ہوا۔

آل شیئر انڈیکس پر حجم منگل کے روز 359.08 ملین سے بڑھ کر 360.99 ملین ہو گیا۔

تاہم حصص کی قیمت گزشتہ سیشن کے 17.16 ارب روپے سے گھٹ کر 15.39 ارب روپے رہ گئی۔

آغا اسٹیل انڈسٹریز 30.83 ملین شیئرز کے ساتھ سب سے آگے رہی، اس کے بعد ورلڈ کال ٹیلی کام 26.47 ملین شیئرز کے ساتھ دوسرے اور فوجی سیمنٹ 20.04 ملین شیئرز کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہی۔

بدھ کو 448 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں سے 164 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ، 221 میں کمی جبکہ 63 میں استحکام رہا۔

Read Comments