سپریم کورٹ آف پاکستان نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کی اپیل منظور کرتے ہوئے پنجاب الیکشن ٹریبونل کیس میں لاہور ہائیکورٹ کا 12 جون کا فیصلہ معطل کردیا۔
عدالت نے آج اپنا محفوظ کردہ فیصلہ جاری کیا جس میں یہ طے کیا گیا کہ آیا الیکشن ٹربیونلز کی تقرری کے لیے لاہور ہائیکورٹ یا الیکشن کمیشن کو ترجیح حاصل ہے۔
الیکشن ایکٹ 2017 کی دفعہ 140 کے تحت اپیل میں سپریم کورٹ سے استدعا کی گئی تھی کہ لاہور ہائی کورٹ کے اس فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے جس میں کہا گیا تھا کہ آئین کے آرٹیکل 219 (سی) اور آئین کے آرٹیکل 222 (بی) کے تحت الیکشن ٹریبونلز کی تقرری ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کا حق ہے۔
لاہور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اور الیکشن کمیشن کے سربراہ کی حال ہی میں ملاقات ہوئی تھی جس میں یہ معاملہ خوش اسلوبی سے حل کر لیا گیا تھا اور آج کے حکم نامے کے مطابق فوری طور پر کافی تعداد میں الیکشن ٹریبونلز کی تقرری کی جائے گی۔
سپریم کورٹ کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ چونکہ یہ معاملہ خوش اسلوبی سے حل ہو گیا ہے، اس لیے ان معاملوں کو آگے بڑھانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔