مشرق وسطیٰ میں وسیع تنازع کا خدشہ، اسٹاک مارکیٹ میں فروخت کا دباؤ

  • جزوی بحالی سے قبل کے ایس ای 100 انڈیکس 80,500 پوائنٹس کی سطح سے بھی نیچے جاپہنچا تھا
اپ ڈیٹ 30 ستمبر 2024

پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں پیر کو مندی کا رجحان دیکھا جارہا ہے ، سرمایہ کار مشرق وسطیٰ میں وسیع تر تنازع کے خدشے کے باعث حصص کی فروخت کو ترجیح دے رہے ہیں۔ آج انٹرا ڈے ٹریڈنگ کے دوران بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس میں تقریباً 800 سے زائد پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی۔

دوپہر 2 بجکر 15 منٹ پر کے ایس ای 100 انڈیکس 444.71 پوائنٹس یا 0.55 فیصد کی کمی سے 80,847.42 پوائنٹس پر جاپہنچا۔

آٹوموبائل اسمبلرز، سیمنٹ، کیمیکل، کمرشل بینکوں، تیل و گیس کی تلاش کرنے والی کمپنیوں اور او ایم سیز سمیت اہم شعبوں میں فروخت دیکھی گئی۔

انڈیکس ہیوی اسٹاک ایم اے آر آئی، او ڈی جی سی، پی پی ایل، ایچ بی ایل، ایم سی بی اور ایم ای بی ایل میں مندی کا رجحان رہا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ بڑھتی جیو پولیٹیکل تناؤ سرمایہ کاروں کے ذہنوں پر کھیل رہی ہے جس کی عکاسی مقامی محاذ پر ہورہی ہے۔

گزشتہ ہفتے پی ایس ایکس دباؤ میں رہا اور ریڈ زون میں بند ہوا کیونکہ سرمایہ کاروں نے دستیاب مارجن پر اپنی ہولڈنگز کو آف لوڈ کرنے کا انتخاب کیا۔

بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس ہفتہ وار بنیادوں پر 782.32 پوائنٹس کی کمی سے 81292.13 پوائنٹس پر بند ہوا۔

یادر ہے کہ گزشتہ ہفتے پاکستان کو بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے 760 ملین ڈالر کی خصوصی ڈرائنگ رائٹس (ایس ڈی آر) کی پہلی قسط موصول ہوئی جو 1.03 ارب ڈالر کے مساوی ہے۔

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے اتوار کو کہا کہ پاکستان کی معیشت کے ”ڈی این اے کو بنیادی طور پر تبدیل کرنے کی ضرورت ہے“ تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ آئی ایم ایف کا تازہ ترین معاہدہ ملک کا آخری معاہدہ ہو۔ وفاقی وزیر نے یہ بھی کہا کہ پاکستان کو اصلاحات کے حصے کے طور پر نقدی پر مبنی معیشت کے خلاف ”جوہری جنگ“ کا اعلان کرنا چاہئے۔

پیر کو عالمی سطح پر ایشیا کی حصص مارکیٹیں تذبذب کا شکار ہوگئیں کیونکہ مشرق وسطیٰ میں جاری تنازعات کی وجہ سے چین میں مزید حوصلہ افزا اقدامات اٹھائے گئے جب کہ جاپان کے نئے وزیراعظم کی جانب سے شرح سود کو معمول پر لانے کے خدشات کے پیش نظر نکی میں مندی دیکھی گئی۔

حوصلہ افزائی کے رش نے خراب مینوفیکچرنگ سروے پر قابو پانے میں مدد کی اور بلیو چپ سی ایس آئی 300 کو مزید 3.0 فیصد اٹھا لیا، جو پچھلے ہفتے پہلے ہی 16 فیصد بڑھ چکا ہے۔

شنگھائی کمپوزٹ میں 4.4 فیصد اضافہ ہوا جو گزشتہ ہفتے کے 13 فیصد اضافے کے مقابلے میں زیادہ ہے۔

لبنان بھر میں اسرائیل کے مسلسل حملوں نے جغرافیائی سیاسی غیر یقینی صورتحال میں اضافہ کیا ہے، حالانکہ رسد میں اضافے کے خطرے نے اب بھی تیل کی قیمتوں کو روک دیا ہے۔ یہ ہفتہ اہم امریکی معاشی اعدادوشمار سے بھرا ہوا ہے جس میں پے رول کی رپورٹ بھی شامل ہے جو اس بات کا فیصلہ کرسکتی ہے کہ آیا فیڈرل ریزرو نومبر میں شرح سود میں ایک اور بڑے پیمانے پر کٹوتی کرتا ہے یا نہیں۔

یہ انٹرا ڈے اپ ڈیٹ ہے

Read Comments