حزب اللہ نے حسن نصراللہ کی شہادت کی تصدیق کردی

اسرائیلی فوج نے ہفتے کو دعویٰ کیا ہے کہ حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ بیروت کے جنوبی مضافات میں تنظیم کے مرکزی ہیڈ...
اپ ڈیٹ 28 ستمبر 2024

حزب اللہ نے ہفتے کے روز تصدیق کی ہے کہ اس کے سربراہ سید حسن نصراللہ کو شہید کر دیا گیا ہے۔ تنظیم نے شہادت کی تصدیق اس وقت کی ہے جب اسرائیلی فوج نے کہا کہ ایک روز قبل بیروت میں ایک فضائی حملے میں حسن نصرا اللہ کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

حسن نصراللہ کی موت حزب اللہ کے لیے ایک بڑا کن دھچکا ہے کیونکہ وہ اسرائیلی حملوں کی بڑھتی ہوئی مہم کا شکار ہے۔ یہ ایران کے لیے بھی ایک بہت بڑا دھچکا ہے کیونکہ اس نے تہران کی حمایت یافتہ علاقائی ”مزاحمتی مہم“ میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

حزب اللہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ غزہ اور فلسطین کی حمایت اور لبنان اور اس کے ثابت قدم اور معزز عوام کے دفاع میں اسرائیل کے خلاف اپنی جنگ جاری رکھے گی۔ اس میں یہ نہیں بتایا گیا کہ نصراللہ کو کیسے قتل کیا گیا۔

اسرائیلی فوج نے پہلے کہا تھا کہ حسن نصراللہ کو جمعہ کو ایک ”ٹارگٹڈ اٹیک“ میں نشانہ بنایا گیا جو بیروت کے جنوبی مضافاتی علاقے دھیہ میں ایک رہائشی عمارت کے نیچے واقع حزب اللہ کے زیر زمین ہیڈکوارٹرز پر ہوا۔

بیان میں کہا گیا کہ حسن نصراللہ کو ایک اور اعلیٰ حزب اللہ رہنما، علی کرکی، اور دیگر کمانڈروں کے ساتھ موت کے گھاٹ اتارا گیا ہے۔

بیان کے مطابق یہ حملہ اس وقت کیا گیا جب حزب اللہ کی سینئر کمانڈ ہیڈ کوارٹرز سے کام کر رہی تھی اور اسرائیل کیخلاف لڑائی کے اقدامات کر رہی تھی۔

جمعہ کو دھیہ پر ہونے والے فضائی حملے نے بیروت کو ہلا کر رکھ دیا۔ لبنان کے ایک سیکورٹی ذرائع نے کہا کہ یہ حملہ - طاقتور دھماکوں کا تیز رفتار سلسلہ - کم از کم 20 میٹر (65 فٹ) گہرا گڑھا چھوڑ گیا۔

اس کے بعد ہفتہ کو دھیہ اور لبنان کے دیگر حصوں پر مزید فضائی حملے کیے گئے۔ شدید دھماکوں رات بھر آسمان روشن کرتے رہے جبکہ صبح کے وقت مزید حملے اس علاقے میں کیے گئے اور شہر دھویں کے بادلوں کی لپیٹ میں رہا۔

Read Comments