پاکستان اسٹاک ایکسچینج(پی ایس ایکس) کے بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس کے ہیوی سیکٹر بینکنگ اور سیمنٹ میں رواں ہفتے کے آخری کاروباری سیشن میں فروخت کا دباؤ دیکھا گیا جس کے باعث انڈیکس میں 350 سے زائد پوائنٹس کی کمی ریکارڈ ہوئی ہے۔
کاروبار کے اختتام پر بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس 365.83 پوائنٹس یا 0.45 فیصد کی کمی سے 81,292.13 پوائنٹس پر بند ہوا۔
یاد رہے کہ جمعرات کو تیزی کے ابتدائی رحجان سے فروخت کے سلسلے کی راہ ہموار ہوئی اور آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان کے قرض پروگرام کی منظوری کے باوجود سرمایہ کار محتاط رہے اور انہوں نے معاشی حالات کا جائزہ لیا۔
امکان ہے کہ سرمایہ کار نئی پوزیشنیں سنبھالنے سے پہلے منافع کو مستحکم کریں گے کیونکہ مارکیٹ میں مہنگائی کے تازہ اعداد و شمار اور آئندہ مانیٹری پالیسی کے اعلانات میں شرح سود میں کٹوتی کے تخمینے شامل ہیں۔
عالمی سطح پر یورپ کا ایس ٹی او ایکس ایکس 600 جمعہ کو 0.2 فیصد اضافے کے ساتھ 526.72 پوائنٹس کی ریکارڈ بلند ترین سطح پر پہنچ گیا جو اگست کے آخر میں طے کردہ اس کے گزشتہ ریکارڈ سے زیادہ ہے۔
رواں ہفتے انڈیکس میں مجموعی طور پر 2.4 فیصد اضافہ ہوا ہے جو چھ ہفتوں میں اس کا سب سے بڑی ہفتہ وار اضافہ ہے کیونکہ فیڈرل ریزرو اور یورپی مرکزی بینک کی جانب سے شرح سود میں کمی کے امکان کے ساتھ ساتھ چین کی جانب سے شرح نمو کو فروغ دینے کے لیے بڑے پیمانے پر حوصلہ افزائی کے منصوبوں کی وجہ سے عالمی حصص میں تیزی آئی ہے۔
دریں اثنا جمعے کو انٹر بینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں 0.02 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ اختتام پر امریکی ڈالر کے مقابلے میں روپیہ 0.05 روپے کے اضافے سے 277.64 روپے پر بند ہوا۔
آل شیئر انڈیکس پر حجم جمعرات کے روز 423.94 ملین سے کم ہوکر 339.32 ملین رہ گیا۔
حصص کی قیمت گزشتہ سیشن کے 17.67 ارب روپے سے کم ہو کر 12.89 ارب روپے رہ گئی۔
کے الیکٹرک لمیٹڈ 50.66 ملین حصص کے ساتھ سب سے آگے رہی۔ اس کے بعد ورلڈ کال ٹیلی کام 32.40 ملین حصص کے ساتھ دوسرے اور حب پاور کمپنی ایکس ڈی 16.26 ملین حصص کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہی۔
جمعہ کو 439 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں سے 129 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ، 234 میں کمی جبکہ 76 میں استحکام رہا۔