اکتوبر میں شرح مہنگائی 8 سے 9 فیصد رہے گی، وزارت خزانہ کی پیشگوئی

  • مالی سال 2025 کے پہلے دو مہینوں کے دوران معیشت میں مثبت پیشرفت کی نشاندہی ہوئی ہے، ماہانہ اقتصادی اپڈیٹ اور آؤٹ لک رپورٹ جاری
27 ستمبر 2024

فنانس ڈویژن کا کہنا ہے کہ آئندہ دو ماہ (ستمبر تا اکتوبر) کے دوران پاکستان میں مہنگائی کی شرح میں مزید کمی کا امکان ہے اور یہ 8 سے 9 فیصد کے آس پاس رہ سکتی ہے۔

وزارت نے اپنی ماہانہ اقتصادی اپ ڈیٹ اور آؤٹ لک رپورٹ میں کہا ہے کہ کنزیومر پرائس انڈیکس (سی پی آئی) اگست 2024 میں سنگل ڈیجٹ تک آگیا ہے جو گزشتہ 34 مہینوں کے دوران سب سے کم ہے جبکہ قریب مستقبل میں اس میں مزید کمی بھی ہوگی۔

آؤٹ لک رپورٹ کے مطابق اگست میں سی پی آئی سالانہ بنیادوں پر 9.6 فیصد ریکارڈ کیا گیا جبکہ گزشتہ برس کے اسی مہینے میں یہ 27.4 فیصد تھا۔

دریں اثنا وزارت خزانہ نے اپنی ماہانہ رپورٹ میں کہا ہے کہ مالی سال 2025 کے پہلے دو ماہ کے دوران پاکستان کی معیشت میں مثبت پیش رفت ہوئی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مہنگائی سنگل ڈیجٹ تک گر گیا ہے، صنعتی پیداوار میں اضافہ ہوا ہے اور بڑے برآمدی شعبوں میں ترقی دیکھنے میں آئی ہے جو برآمدات سے متعلق پرامید نقطہ نظر کی عکاسی ہے۔

رپورٹ کے مطابق کہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں کمی واقع ہوئی جبکہ مالیاتی شعبہ مستحکم رہا جس کی بنیادی وجہ دانشمندانہ اقدامات ہیں۔

رپورٹ میں توقع ظاہر کی گئی ہے کہ یہ سلسلہ آنے والے مہینوں میں بھی جاری رہے گا۔

لارج اسکیل مینوفیکچرنگ

تنزلی کے ایک مرحلے کے بعد، وزارت خزانہ نے کہا کہ لارج اسکیل مینوفیکچرنگ (ایل ایس ایم) کا شعبہ اپنی جگہ دوبارہ حاصل کر رہا ہے اور بڑے برآمدی شعبوں نے پیداوار کو بڑھانے کے لئے آمادگی ظاہر کی ہے۔

وزارت خزانہ کے مطابق جولائی 2024 میں ایل ایس ایم کی پیداوار میں 2.4 فیصد اضافہ ہوا جو جولائی 2023 میں 5.4 فیصد تک سکڑنے کے بعد بحالی ہے اور یہ مارکیٹ کے بہتر حالات اور پالیسی سپورٹ کی عکاسی کرتا ہے۔

رپورٹ کے مطابق اس عرصے کے دوران 22 میں سے 14 شعبوں میں مثبت نمو دیکھنے میں آئی جن میں ٹیکسٹائل، فوڈ، مشروبات، ملبوسات، کوک اور پیٹرولیم مصنوعات، کیمیکلز، آٹوموبائلز اور پیپر اینڈ بورڈ شامل ہیں۔

ایل ایس ایم میں ٹیکسٹائل کا شعبہ (18.2) میں سب سے زیادہ حجم کے ساتھ 24 ماہ کے بعد مثبت ہوگیا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس بحالی کو سازگار بیرونی ماحول، مستحکم شرح تبادلہ اور افراط زر کے دباؤ میں کمی سے تقویت ملنے کی توقع ہے۔

زراعت

وزارت خزانہ نے کہا کہ خریف 2024 کی پیداوار کے لیے موسم ایک اہم عنصر ہے جو پیداوار بڑھانے کی راہ ہموار کرے گا۔

رپورٹ کے مطابق مالی سال 2025 (جولائی تا اگست) کے دوران زرعی مشینری اور آلات کی درآمدات گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 105.6 فیصد اضافے کے ساتھ 17.6 ملین ڈالر تک پہنچ گئیں۔

بتایا گیا ہے کہ کاشتکاری کے طریقوں میں مشینری اور جدت کے اس بڑھتے ہوئے رحجان سے آنے والے مہینوں میں پیداوار میں اضافہ متوقع ہے۔

اس طرح خریف 2024 (اپریل تا اگست) کے دوران یوریا کی پیداوار 2,381 ہزار ٹن ریکارڈ کی گئی جو خریف 2023 کے مقابلے میں 13.6 فیصد کم ہے اور خریف 2023 کے مقابلے میں ڈی اے پی کی پیداوار میں 21.9 فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس کمی کی وجہ موسمیاتی تبدیلی، گندم کی کم قیمتوں اور کپاس کے رقبے میں کمی کے نتیجے میں خریف کی فصلوں کی تاخیر سے بوائی ہوسکتی ہے۔

بیرونی محاذ

بیرونی محاذ پر وزارت خزانہ کو توقع ہے کہ برآمدات اور درآمدات میں تیزی دیکھی جائے گی۔

ستمبر 2024 میں برآمدات 2.5 سے 3.0 ارب ڈالر، درآمدات 4.5 سے 5.0 ارب ڈالر اور ترسیلات زر 2.7 سے 3.2 ارب ڈالر رہنے کا امکان ہے۔

Read Comments