ٹیکس ماہرین نے ٹیکس سال 2024 کے لئے ایف بی آر کی 30 ستمبر کی ڈیڈ لائن کے بعد انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے میں توسیع کی پیش گوئی کی ہے۔
آئی سی اے پی مالیاتی قوانین کمیٹی کے سینئر ممبر آصف ایس کسبتی نے بزنس ریکارڈر کو بتایا کہ یکم جولائی 2023 سے 30 جون 2024 تک کے افراد اور ایسوسی ایشنز آف پرسنز (اے او پیز) کو 30 ستمبر 2024 تک یا اس سے پہلے ٹیکس سال 2024 ریٹرن جمع کرانا ہوگا، تاہم کئی وجوہات کی بنا پر ماہرین نے ریٹرن فائل کرنے میں توسیع کی پیش گوئی کی ہے۔
جب اس نامہ نگار نے آصف کسبتی سے رابطہ کیا تو انہوں نے دفعہ 118 کے تحت بتایا کہ
(الف) یکم جولائی 2023 سے 30 جون 2024 تک کا سال رکھنے والے افراد اور اے او پیز
(ب) یکم جولائی 2023 سے 31 دسمبر 2023 کے درمیان سال کے اختتام پر آنے والی کمپنیوں کو 30 ستمبر 2024 کو یا اس سے پہلے ٹی وائی 2024 ریٹرن داخل کرنا ہوگا، تاہم تجربے کی بنیاد پر انہوں نے پیش گوئی کی ہے کہ مختلف وجوہات کی بنا پر کم از کم 31 اکتوبر 2024 تک یا 15 دن کے لئے عام توسیع کی اجازت دی جاسکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایف بی آر اور پی آر اے ایل نے رول 34 اے (2)(ای)، (3) اور (4) کو مدنظر رکھتے ہوئے ریٹرن ڈرافٹ اور حتمی ڈیڈ لائنز کو نظر انداز کردیا کیونکہ ایف بی آر/پی آر اے ایل کو ریٹرن جاری/اپ لوڈ کرنا تھا لیکن (اے) یکم جولائی 2024 تک الیکٹرانک اور مینوئل ریٹرن فارمز کا مسودہ تیار کیا گیا جو اصل میں 21 جون 2024 کو جاری کیے گئے تھے۔
حتمی ریٹرن کو 31 جنوری 24 تک مطلع کرنے کی ضرورت تھی لیکن تقریبا چھ ماہ کی تاخیر سے 4جولائی 24 کو جاری کیا گیا تھا۔ اس کے بعد پاکستان ریونیو آٹومیشن لمیٹڈ (پی آر اے ایل) کی جانب سے ریٹرن فارم آئی آر آئی ایس پر اپ لوڈ کیے گئے۔ پاکستان بزنس کونسل کی کور ٹیکس کمیٹی کے رکن آصف کسبتی نے یاد دلایا کہ اگست میں انٹرنیٹ سست تھا اور جزوی طور پر اب بھی پورے ملک میں سست ہے، جس کی وجہ سے ریٹرن فائلنگ سست روی کا شکار ہے۔
آئی آر آئی ایس کے مسائل کے بارے میں انہوں نے دعوی کیا کہ آئی آر آئی ایس ایک خاص دن سے کام نہیں کر رہا تھا یا سست روی کا شکار تھا اور امکان ہے کہ آئی آر آئی ایس 27 ستمبر سے 30 ستمبر تک بہت آہستہ آہستہ کام کرے گا کیونکہ ٹیکس دہندگان کو تقریبا ہر سال اس مسئلے کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ آئی ٹی سسٹم کے مسائل ابھی تک مکمل طور پر حل نہیں ہوئے ہیں۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024