سیمنز (پاکستان) انجینئرنگ (ایس آئی ای ایم) نے اعلان کیا ہے کہ وہ اپنے ایک آپریشنل شعبے کو اسمارٹ انفرااسٹرکچر کے تحت ”الیکٹریفیکیشن اور آٹومیشن بزنس“ کے اندر تبدیل کر رہا ہے۔
رجسٹرڈ کمپنی نے بدھ کے روز پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کو ایک نوٹس میں اس پیش رفت سے آگاہ کیا۔
سیمنز پاکستان نے کہا کہ “اس تبدیلی کا مقصد کاروبار کو مقامی مارکیٹ اور اپنے صارفین کی خدمت کے لئے بہتر طور پر ہم آہنگ کرنا ہے، اس طرح اپنے آپریشنز میں مطلوبہ لچک کو شامل کرکے شیئر ہولڈرز کی ویلیو میں اضافہ کرنا ہے۔
کمپنی کا کہنا ہے کہ اس تازہ ترین فیصلے کی وجہ سے کچھ ملازمین نے رضاکارانہ طور پر سیمنز پاکستان سے علیحدگی اختیار کرنے اور علیحدگی کے فوائد حاصل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ سیمنز پاکستان نے اپنے نوٹس میں اپنے ملازمین کی تعداد میں کمی کی وضاحت نہیں کی۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اس تبدیلی کی ایک بار کی لاگت کا تخمینہ تقریبا 556 ملین روپے ہے، جسے کمپنی برداشت کرے گی، اس تبدیلی سے کمپنی کی کوئی کاروباری لائن متاثر نہیں ہوگی، جو معمول کے مطابق کام کرتی رہے گی۔
سال 1953 میں ایک پبلک لمیٹڈ کمپنی کے طور پر پاکستان میں قائم سیمنز پاکستان معاہدوں کے تحت منصوبوں پر عمل درآمد اور الیکٹرانک اور الیکٹریکل کیپٹل سامان کی مینوفیکچرنگ، تنصیب اور فروخت میں مصروف ہے۔
ایس آئی ای ایم کے کاروباری پورٹ فولیو میں اسمارٹ انفرااسٹرکچر، ڈیجیٹل انڈسٹریز، اسمارٹ گرڈ اور اسمارٹ بلڈنگز، بجلی کی پیداوار اور تقسیم کے ساتھ ساتھ آٹومیشن اور ڈیجیٹلائزیشن شامل ہیں۔
سیمنز اے جی، جرمنی کمپنی میں 74.65 فیصد حصص کے ساتھ ایس آئی ای ایم کا بڑا شیئر ہولڈر ہے۔ اس کے بعد این آئی ٹی اور آئی سی پی کے پاس ایس آئی ای ایم کے 12.64 فیصد حصص ہیں۔