کوئٹہ میں پولیس وین پر دھماکے میں کم از کم 12 افراد زخمی ہو گئے۔
ایسٹرن بائی پاس کے قریب گشت کے دوران دھماکے میں دو پولیس اہلکار بھی زخمی ہوئے ہیں۔
پولیس اور ریسکیو ٹیمیں جائے وقوع پر پہنچ گئیں اور تحقیقات کا آغاز کردیا۔ زخمیوں کو قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ 14 ستمبر کو کوئٹہ کے قریب کچلاک قصبے میں نصب بم دھماکے میں دو پولیس اہلکار شہید اور ایک زخمی ہوا تھا۔
دھماکہ خیز مواد پہلے ہی نصب کیا گیا تھا اور جیسے ہی پولیس کی گاڑی پہنچی وہ پھٹ گیا۔
گزشتہ ایک سال کے دوران خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔
اگست میں کوئٹہ میں بلائے گئے نیشنل ایکشن پلان کی اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں کمیٹی نے بے گناہ پاکستانیوں کو نشانہ بنانے والے بزدلانہ دہشت گرد حملوں کی دوٹوک الفاظ میں مذمت کی تھی اور دہشت گردی کے خاتمے کے لیے کثیر الجہتی وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے صوبے میں انسداد دہشت گردی کی کوششوں کو تیز کرنے کا عزم کیا تھا۔
اجلاس میں بلوچستان میں سیکیورٹی صورتحال اور دہشت گردوں کے خلاف جاری آپریشنز کا جامع جائزہ لیا گیا اور کمیٹی نے سیکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے درمیان انٹیلی جنس شیئرنگ اور کوآرڈینیشن کو مزید مستحکم کرنے کا فیصلہ کیا۔