پاکستان کی سب سے بڑی ای اینڈ پی کمپنیوں میں سے ایک ماڑی پیٹرولیم کمپنی لمیٹڈ (ایم اے آر آئی) نے پاکستان میں ڈیٹا سینٹرز کے قیام کے لیے کوششیں تیز کردی ہیں۔ منصوبے کی باضابطہ افتتاحی تقریب بدھ کو کراچی میں منعقد ہوئی۔
یہ پیش رفت ایم اے آر آئی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز (بی او ڈی) کی جانب سے 10 ارب روپے (تقریبا 36 ملین ڈالر) کی سرمایہ کاری کی منظوری کے ایک روز بعد سامنے آئی ہے جس کا مقصد ٹیکنالوجی پر مبنی ایک ملکیتی ماتحت ادارہ قائم کرنا ہے۔
ڈیٹا سینٹرز، کلاؤڈ کمپیوٹنگ، مصنوعی ذہانت اور دیگر نئی ٹیکنالوجیز پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے ماتحت ادارے کے قیام کے حوالے سے 10 ارب روپے کی ایکویٹی سرمایہ کاری کی جائے گی۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اس اقدام کے ذریعے ایم اے آر آئی پاکستان بھر میں متعدد مقامات پر ڈیٹا سینٹرز قائم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے تاکہ سرکاری اور نجی اداروں کے لیے ڈیٹا ہوسٹ کیا جا سکے۔
کمپنی نے بتایا کہ اس اقدام کے تحت ایم اے آر آئی اس منصوبے کا آغاز اسکیل ایبل ڈیٹا سینٹرز کے ساتھ کرے گا اور مصنوعی ذہانت، کلاؤڈ کمپیوٹنگ اور متعلقہ ٹیکنالوجی وینچرز میں توسیع کرے گا۔
کمپنی کا کہنا ہے کہ ڈیٹا سینٹرز کے منصوبے کی افتتاحی تقریب آج علی الصبح کراچی میں ہوئی۔
گزشتہ ماہ ایم اے آر آئی کے بی او ڈی نے کلاؤڈ کمپیوٹنگ اور مصنوعی ذہانت پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے ایک ماتحت ادارے کے قیام کی منظوری دی تھی، جو کمپنی کی تیزی سے ترقی پذیر ٹیکنالوجی کے شعبے میں دلچسپی کی نشاندہی کرتا ہے۔
لسٹڈ کمپنی کا تازہ ترین منصوبہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب آئی ٹی سیکٹر پاکستان کی کمزور معیشت میں ترقی کے ممکنہ شعبوں میں سے ایک بن کر ابھرا ہے، مالی سال 24-2023 میں ملک کی انفارمیشن ٹیکنالوجی اور آئی ٹی سے متعلق خدمات (آئی ٹی ای ایس) کی برآمدی ترسیلات زر 3.223 ارب ڈالر کی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہیں، جو 23-2022 کے 2.596 ارب ڈالر کے مقابلے میں 24 فیصد اضافہ ہے۔
مالی سال 2024 میں ماڑی نے بعد از ٹیکس منافع (پی اے ٹی) 77.28 ارب روپے حاصل کیا جو سالانہ تقریبا 38 فیصد زیادہ ہے جبکہ گزشتہ سال کے اسی عرصے میں یہ 56.13 ارب روپے تھا۔
بورڈ آف ڈائریکٹرز نے سال کے لیے حتمی نقد منافع کا اعلان 134 روپے فی حصص یعنی 1340 فیصد پر کیا۔ مزید برآں، بورڈ نے 30 جون 2024 ء کے لئے 800 فیصد بونس حصص کے اجراء کا بھی اعلان کیا۔