عالمی منڈی میں بدھ کے روز تیل کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی کیونکہ سرمایہ کاروں نے معیشت کو فروغ دینے کے لئے چین کے منصوبوں کا ازسرنو جائزہ لیا تاکہ دنیا کے سب سے بڑے خام درآمد کنندہ میں ایندھن کی طلب میں مزید اضافہ کیا جاسکے۔
برینٹ کروڈ فیوچر 17 سینٹ یا 0.2 فیصد کی کمی سے 75 ڈالر فی بیرل پر آگیا۔ یو ایس ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ خام تیل کی قیمت 24 سینٹ یا 0.3 فیصد کی کمی سے 71.32 ڈالر فی بیرل رہی۔
چین کی جانب سے کووڈ-19 کی وبا کے بعد سب سے زیادہ جارحانہ معاشی اقدامات کے اعلان کے بعد منگل کے روز قیمتوں میں تقریبا 1.7 فیصد اضافہ ہوا تھا۔
تاہم تجزیہ کاروں نے متنبہ کیا ہے کہ دنیا کی دوسری سب سے بڑی معیشت پر اعتماد بڑھانے کے لیے مزید مالی مدد کی ضرورت ہے اور اس کے تیل کی قیمتوں پر ابتدائی اثرات ختم ہو گئے ہیں۔
آئی جی میں مارکیٹ اسٹریٹجسٹ یپ جون رونگ نے کہا، “زیادہ ٹھوس مالیاتی نقطہ نظر کی کمی اب بھی کچھ تحفظات پیدا کرتی ہے کہ آیا معاشی ترقی برقرار رہ سکتی ہے یا نہیں۔
یپ جون رونگ نے کہا کہ تیل کی مارکیٹ میں مجموعی طور کشش کا فقدان ہے ، جس میں تجارت معمول سے کم ہے ، جس کی وجہ امریکی صارفین کے اعتماد میں کمی بھی ہوسکتی ہے۔ ستمبر میں یہ تین سال کی کم ترین سطح پر آ گیا، خاص طور پر ملازمتوں کی دستیابی کے بارے میں تشویش پائی جاتی ہے۔
اس کے باوجود، امریکی خام تیل اور ایندھن کے ذخائر میں کمی نے مارکیٹ کے لئے کچھ مدد فراہم کی، جو عام طور پر 10 ستمبر کو 2021 کے بعد سے اپنی کم ترین سطح پر گرنے کے بعد سے بڑھ گئی ہے.
مارکیٹ ذرائع نے منگل کو امریکن پیٹرولیم انسٹی ٹیوٹ کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ ہفتے امریکی تیل کے ذخیرے میں 4.34 ملین بیرل کی کمی واقع ہوئی جبکہ پٹرول انوینٹریز میں 3.44 ملین بیرل اور ڈسٹیلیٹ اسٹاک میں 1.12 ملین بیرل کی کمی واقع ہوئی۔
مشرق وسطیٰ میں ایران کی حمایت یافتہ لبنان میں حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان بڑھتے ہوئے تنازعے نے بھی خام تیل کی قیمتوں کو سہارا دیا، دونوں فریقوں کی جانب سے سرحد پار حملوں سے اہم پیداواری خطے میں وسیع تر جنگ کے خدشات میں اضافہ ہوا ہے۔
حزب اللہ نے بدھ کے روز اس بات کی تصدیق کی ہے کہ لبنان کے دارالحکومت پر اسرائیلی فضائی حملوں میں سینئر کمانڈر ابراہیم قبیسی مارے گئے ہیں۔
اسرائیل کا کہنا ہے کہ ابراہیم قبیسی اس گروپ کی میزائل اور راکٹ فورس کے سربراہ تھے۔
امریکی خلیجی ساحل کو خطرے میں ڈالنے والے سمندری طوفان نے فلوریڈا کی طرف رخ کر لیا ہے اور ٹیکساس، لوزیانا اور مسیسپی کے قریب تیل اور گیس پیدا کرنے والے علاقوں سے دور ہوگیا ہے۔