220 میگاواٹ ہائبرڈ منصوبے کیلئے کم ترین ٹیرف بولی موصول ہوئی ہے، کے الیکٹرک

24 ستمبر 2024

بجلی کی تقسیم کار کمپنی کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ اسے اپنے 220 میگاواٹ کے ہائبرڈ منصوبے کے لیے کینیڈا کی قابل تجدید توانائی کمپنی کی جانب سے 8.9189 روپے فی یونٹ کے ملک کی سب سے کم ٹیرف بولی موصول ہوئی ہے۔

یہ پیش رفت کے الیکٹرک کو سندھ کے علاقے دھابیجی میں 220 میگاواٹ کے سائٹ نیوٹرل ہائبرڈ منصوبے کے لیے سات بولیاں موصول ہونے کے بعد سامنے آئی ہے۔

کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ کمپنی نے کراچی میں ایک نجی تقریب میں مالیاتی بولیوں کے افتتاح کے ساتھ ایک اور اہم سنگ میل عبور کیا۔ 8.9189 روپے فی یونٹ کے ساتھ کینیڈا کی قابل تجدید توانائی کمپنی جے سی ایم پاور سب سے کم مجوزہ ٹیرف کے ساتھ بولی لگانے والی کمپنی کے طور پر ابھری ہے جس نے ملک کی قابل تجدید توانائی میں ایک نئی مثال قائم کی ہے۔

کمپنی کا کہنا ہے کہ وہ 2024 کی پہلی ششماہی میں نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کی منظوری کے بعد قابل تجدید توانائی کے شعبے میں مسابقتی بولی کے عمل پر کام کر رہی ہے۔

بیان کے مطابق ان منصوبوں کے اجراء کے ساتھ ہی کے الیکٹرک ایک پائیدار اور امید افزا مستقبل کی جانب گامزن ہے جس کا مقصد 2030تک قابل تجدید توانائی کا حصہ 30 فیصد تک بڑھانا ہے۔

یوٹیلٹی کمپنی کا کہنا تھا کہ اگلے مرحلے میں کے الیکٹرک منظوری کے لیے بولی کی جائزہ رپورٹ نیپرا کو پیش کرے گا۔

کے الیکٹرک کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) مونس علوی نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے اہل قرار دیے گئے بولی دہندگان کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ہم سرمایہ کاروں کے شکر گزار ہیں کہ انہوں نے کے الیکٹرک پر ایک برانڈ کے طور پر اور پاکستان کی اقتصادی صلاحیت پر مسلسل اعتماد کیا۔

عارف علوی نے اس پیش رفت کو مسابقتی بولی کے ذریعے پائیدار توانائی کی جانب ایک بڑا قدم قرار دیا۔

انہوں نے کہاکہ ہم مہنگے ایندھن پر انحصار ختم کر رہے ہیں اور سستی بجلی تک رسائی کو ممکن بنا رہے ہیں۔

کے الیکٹرک کے چیف اسٹریٹجی آفیسر شہاب قادر نے کہا کہ 220 میگاواٹ کا یہ منصوبہ پاکستان کا پہلا منصوبہ ہے جس میں سولر اور ہوا سے توانائی کو مربوط کیا گیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ بلوچستان میں وندر اور بیلا میں قابل تجدید توانائی کے ان منصوبوں اور سندھ کے علاقے دھابیجی میں 370 میگاواٹ کے حالیہ منصوبوں کو 2960 میگاواٹ کی پیشکش موصول ہوئی ہے۔

کے الیکٹرک ایک پبلک لسٹڈ کمپنی ہے جو 1913 میں پاکستان میں کے ای ایس سی کے نام سے قائم کی گئی تھی۔ 2005 میں نجکاری کے بعد کے الیکٹرک ملک کی واحد نجی کمپنی ہے جو کراچی اور اس کے ملحقہ علاقوں کو بجلی فراہم کرتی ہے۔

کمپنی کے اکثریتی حصص (66.4 فیصد) کے ای ایس پاور کی ملکیت ہیں، جو سرمایہ کاروں کا ایک کنسورشیم ہے جس میں سعودی عرب کی الجومیہ پاور لمیٹڈ، نیشنل انڈسٹریز گروپ (ہولڈنگ)، کویت اور انفراسٹرکچر اینڈ گروتھ کیپیٹل فنڈ (آئی جی سی ایف) شامل ہیں۔

حکومت پاکستان بھی کمپنی میں شیئر ہولڈر (24.36 فیصد) ہے جبکہ بقیہ فری فلوٹ شیئرز کے طور پر رجسٹرڈ ہیں۔

Read Comments