پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں منگل کے کاروباری روز فروخت کا دباؤ دیکھا گیا، بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس 367 پوائنٹس کی کمی سے بند ہوا۔
کے ایس ای 100 نے سیشن کا مثبت آغاز کیا اور انٹرا ڈے کی بلند ترین سطح 82,010.10 پر پہنچ گیا۔ تاہم بعد کے گھنٹوں میں فروخت کے دباؤ نے مارکیٹ پر غلبہ حاصل کیا اور انڈیکس کو 81,107.39 کی انٹرا کم ترین سطح پر دھکیل دیا۔
اختتام پر کچھ دیر کی خریداری کے بعد بینچ مارک انڈیکس 366.86 پوائنٹس یا 0.45 فیصد کی کمی کے ساتھ 81,483.64 پوائنٹس پر بند ہوا۔
بروکریج ہاؤس ٹاپ لائن سیکیورٹیز نے کہاکہ گراوٹ بڑی حد تک منافع لینے کی وجہ سے ہوئی، خاص طور پر ایچ یو بی سی اور ای ایف ای آر ٹی جیسے اہم حصص میں، جس نے مارکیٹ کے جذبات کو نئی شکل دی۔
ایچ یو بی سی، ای ایف ای آر ٹی، ایم سی بی، پی پی ایل اور بی اے ایف ایل میں بڑے پیمانے پر فروخت دیکھی گئی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ سرمایہ کاروں نے کئی روز تک تیزی کے رجحان کے بعد منافع حاصل کرنے کو ترجیح دی۔
سرمایہ کاروں کو عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے فنڈز کے اجراء کا بھی انتظار ہے کیونکہ آئی ایم ایف کا ایگزیکٹو بورڈ 25 ستمبر کو پاکستان کی تقریبا 7 ارب ڈالر کی 37 ماہ کی توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) کو اپنے ایجنڈے میں شامل کرے گا۔
پیر کے روز پی ایس ایکس کا بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس 224 پوائنٹس کی کمی کے بعد 82 ہزار سے نیچے 81 ہزار 850.50 پر بند ہواتھا۔
پاکستان کی سب سے بڑی ای اینڈ پی کمپنیوں میں سے ایک ماری پیٹرولیم کمپنی لمیٹڈ ( ماری) کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے ٹیکنالوجی پر مبنی منصوبوں پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے ایک مکمل ملکیتی ماتحت ادارہ قائم کرنے کے لئے 10 ارب روپے (تقریبا 36 ملین ڈالر) کی سرمایہ کاری کی منظوری دی۔
اقتصادی مشکلات کا حوالہ دیتے ہوئے امریلی اسٹیلز لمیٹڈ (اے ایس ٹی ایل) کے بورڈ آف ڈائریکٹرز (بی او ڈی) نے کراچی میں سائٹ رولنگ مل (ایس آر ایم) میں کام عارضی طور پر معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ایک اور پیش رفت میں آرگینک میٹ کمپنی لمیٹڈ (ٹی او ایم سی ایل) نے کہا کہ اس نے گائے کے پکے ہوئے فروزن گوشت کی فراہمی کے لئے چین سے 12 ملین ڈالر کا معاہدہ حاصل کیا ہے۔
حلال گوشت اور متعلقہ مصنوعات کی پروسیسنگ، فروخت اور برآمد میں مصروف کمپنی نے منگل کو پی ایس ایکس کو اپنے نوٹس میں اس پیش رفت سے آگاہ کیا۔
عالمی سطح پر منگل کے روز ایشیائی حصص کی قیمتیں ڈھائی سال سے زائد عرصے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں، جس میں چین کے حوصلہ افزا اقدامات اور امریکی شرح سود میں مزید کمی کی توقعات نے رجحان کو برقرار رکھا اور ڈالر دباؤ میں رہا۔
چین کے اعلیٰ مالیاتی ریگولیٹرز نے ایک پریس کانفرنس میں متعدد اقدامات کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ وہ بینکوں کے ذخائر میں 50 بیسس پوائنٹس کی کمی کریں گے جبکہ سود کی شرح میں کمی کریں گے تاکہ سست معاشی نمو کو فروغ دیا جا سکے۔
اس اقدام سے چینی اسٹاک مارکیٹ میں تیزی آئی، بلیو چپ سی ایس آئی 300 انڈیکس ایک فیصد اضافے کے ساتھ کھلا جبکہ شنگھائی کمپوزٹ انڈیکس بھی اوپن مارکیٹ میں ایک فیصد اضافے کے ساتھ کھلا۔
جاپان سے باہر ایشیا پیسیفک کے حصص کا ایم ایس سی آئی کا وسیع ترین انڈیکس 0.41 فیصد اضافے کے ساتھ 588.43 ہو گیا، جو آخری بار اپریل 2022 میں دیکھا گیا تھا۔
دریں اثنا انٹر بینک مارکیٹ میں منگل کے کاروباری روز امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں 0.03 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا اور قدر 7 پیسے بڑھنے کے بعد روپیہ 278 روپے 80 پیسے پر بند ہوا۔
آل شیئر انڈیکس پر حجم پیر کے روز 400.31 ملین سے کم ہوکر 369.62 ملین رہ گیا۔
حصص کی مالیت گزشتہ سیشن کے 18.69 ارب روپے سے گھٹ کر 17.06 ارب روپے رہ گئی۔
ورلڈ کال ٹیلی کام 39.36 ملین حصص کے ساتھ سب سے آگے رہی، اس کے بعد پیس (پاک) لمیٹڈ 22.59 ملین حصص کے ساتھ دوسرے اور حب پاور کمپنی ایکس ڈی 21.24 ملین حصص کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہی۔
منگل کو 427 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں سے 127 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ، 246 میں کمی جبکہ 54 میں استحکام رہا۔