اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) نے مالی سال 24 میں 3.42 ٹریلین روپے کا بڑا منافع حاصل کیا، جو گزشتہ سال کے 1.142 ٹریلین روپے کے مقابلے میں تقریبا 200 فیصد زیادہ ہے کیونکہ بلند شرح سود اور زر مبادلہ میں اضافے سے مرکزی بینک کو ریکارڈ آمدنی حاصل ہوئی ہے۔
ٹاپ لائن سیکیورٹیز کے سی ای او محمد سہیل نے ایک نوٹ میں کہا، “بلند شرح سود اور مستحکم پاکستانی روپے نے اسٹیٹ بینک کو یہ بھاری منافع حاصل کرنے میں مدد کی۔
انہوں نے نوٹ کیا کہ چونکہ ان منافعوں کا 80 فیصد حکومت کو دیا جاتا ہے ، لہذا مجموعی طور پر حکومتی لیکویڈیٹی میں بہتری آئی ہے۔
اس طرح مرکزی بینک کا تازہ ترین منافع 3.42 ٹریلین روپے ہے جو حکومت کو 2.74 ٹریلین روپے کی آمدنی دیتا ہے، جو اس کے بجٹ کی رقم سے کہیں زیادہ ہے۔
بجٹ میں حکومت نے 25-2024 کے دوران اسٹیٹ بینک سے سرپلس منافع کا تخمینہ ریکارڈ 2.5 ٹریلین روپے (تقریبا 9 ارب ڈالر) لگایا تھا۔
محمد سہیل نے مزید کہا کہ دریں اثنا، حکومت کی بہتر لیکویڈیٹی کی وجہ سے ، ہم حال ہی میں مقامی کرنسی بانڈز میں تیزی دیکھ رہے ہیں۔
گزشتہ ہفتے وفاقی حکومت کی ہدایات کے بعد اسٹیٹ بینک نے نیلامی میں موصول ہونے والی پاکستان مارکیٹ ٹریژری بلز (ایم ٹی بیز) کی تمام بولیوں کو مسترد کردیا تھا۔
مجموعی منافع و نقصان اکاؤنٹ میں اسٹیٹ بینک نے ایسوسی ایٹس کے منافع کے حصے میں بھی زبردست اضافہ ظاہر کیا جو گزشتہ سال کے 726 ملین روپے کے مقابلے میں 1.72 ارب روپے تک پہنچ گیا۔
لیکن اس میں سب سے نمایاں بہتری ایکسچینج میں آئی جو 186.1 ارب روپے رہی جو مالی سال 23 میں 875 ارب روپے کے نقصان کے بالکل برعکس ہے۔
اسٹیٹ بینک کے بینک نوٹوں اور پرائز بانڈز پرنٹنگ چارجز مالی سال 23 میں 17.8 ارب روپے سے بڑھ کر مالی سال 24 میں 26.6 ارب روپے ہو گئے۔ اسی طرح مرکزی بینک کے عمومی انتظامی اور دیگر اخراجات بھی 42.7 ارب روپے سے بڑھ کر 56.1 ارب روپے ہوگئے۔
گزشتہ سالوں کے دوران اسٹیٹ بینک
اگر جائزہ لیا جائے تو اسٹیٹ بینک کی گزشتہ دس سالوں کی مالیاتی کارکردگی نمایاں طور پر بہتری کی جانب اشارہ کرتی ہے۔
مالی سال 23-2022 میں مرکزی بینک کا منافع مالی سال 22-2021 کے 749 ارب روپے سے بڑھ کر 1.14 ٹریلین روپے ہو گیا جو دو سال کے جمود کے بعد بحالی کا اشارہ تھا۔
مالی سال 21-2020 اور مالی سال 22-2021 کے دوران مرکزی بینک نے بالترتیب 760 ارب روپے اور 749 ارب روپے کے ساتھ مستحکم منافع حاصل کیا، کیونکہ پاکستان کوویڈ 19 وبائی امراض کے دوران اتار چڑھاؤ والے معاشی ماحول سے گزر رہا تھا۔
تاہم مالی سال 19-2018 میں مرکزی بینک کے منافع میں غیر معمولی کمی ریکارڈ کی گئی کیونکہ اسٹیٹ بینک نے 1.04 ارب روپے کا نقصان ظاہر کیا۔
مالی سال 18-2017 میں اسٹیٹ بینک نے 175 ارب روپے کا بعد از ٹیکس منافع حاصل کیا تھا۔