حال ہی میں صارفین کی جانب سے سوشل میڈیا پر کی گئی پوسٹس اور مختلف پورٹلز پر درج شکایات کے تناظر میں، جن میں ریسٹورنٹس اور کیفے کی جانب سے مناسب ٹیکس انوائسز جاری نہ کرنے سمیت سندھ سیلز ٹیکس آن سروسز ایکٹ 2011 کی عدم تعمیل کا ذکر ہے، ایس آر بی ٹیم نے 21 ستمبر 2024 کو کراچی کے ڈی ایچ اے کے سحر کمرشل اور خیابانِ سحر میں واقع مختلف ریستورنٹس اور کیفے کا اچانک معائنہ اور آگاہی مہم کا انعقاد کیا۔
افسران نے یہ یقینی بنایا کہ ریسٹورنٹس پوائنٹ آف سیل (پی او ایس) انوائسنگ سسٹم کو نافذ کررہے ہیں اور سندھ سیلز ٹیکس (ایس ایس ٹی ) کی شرح کی تعمیل کررہے ہیں جو ریسٹورنٹس سروسز پر لاگو ہیں، جیسا کہ ایس آر بی سرکلر نمبر 04/2024 میں ذکر کیا گیا ہے، جو 30 جون 2024 کو جاری ہوا۔ اس کے مطابق، ریسٹورنٹ سروسز پر سیلز ٹیکس نقد لین دین کے لیے 15فیصد اور ڈیجیٹل ادائیگیوں (ڈیبٹ کارڈز، کریڈٹ کارڈز، موبائل والٹس یا کیوآر اسکیننگ) کے لیے کم شرح 8فیصد ہے، سوائے ان صورتوں کے جہاں ایس آر بی نے ڈیجیٹل ادائیگیوں پر بھی 15فیصد ایس ایس ٹی چارج کرنے کی اجازت دی ہو۔
ایس آر بی ان ریسٹورنٹس اور کیفے کے خلاف سخت قانونی کارروائی کرے گا جو اپنی فروخت کو دباتے ہیں ، مقررہ ایس ایس ٹی شرحیں وصول کرنے میں ناکام رہتے ہیں یا ایس آر بی آن لائن سسٹم کے ساتھ اپنے پی او ایس سسٹم کے انضمام سے گریز کرتے ہیں۔
مزید برآں، ایس آر بی کی طرف سے اس طرح کی سرپرائز چیکنگ جاری رہے گی، اور خلاف ورزی کرنے والوں کو معاف نہیں کیا جائے گا۔ ایس آر بی ٹیکس دہندگان کی جانب سے درج کرائی جانے والی شکایات کے ازالے کو بھی یقینی بنائے گا اور کسی بھی ایسے ریسٹورنٹ یا کیفے کے خلاف کارروائی کی جائے گی جو حکومت کو قانونی ٹیکس ادائیگیوں سے بچنے کے طریقہ کار سے انحراف کرتا ہے۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024