مختلف شعبہ جات: ای ڈی ایف بورڈ نے متعدد منصوبوں کی منظوری دے دی

23 ستمبر 2024

وزیر تجارت جام کمال خان کی سربراہی میں ایکسپورٹ ڈیولپمنٹ فنڈ (ای ڈی ایف) کے بورڈ نے مختلف شعبوں میں متعدد منصوبوں کی منظوری دے دی ہے۔

نئے بورڈ میں نجی شعبے کی متنوع علاقائی اور شعبہ جاتی نمائندگی موجود ہے، جس میں فیڈریشن آف پاکستان، کراچی، لاہور، سرحد، کوئٹہ اور سیالکوٹ کے چیمبرز کے صدور اور ویلیو ایڈڈ ٹیکسٹائل، زراعت، لائیو اسٹاک، کیمیکل اور انجینئرنگ کے شعبوں کی ایسوسی ایشنز کے چیئرمین شامل ہیں۔

بورڈ میں ٹاٹا بیسٹ فوڈز کے بلال ٹاٹا، ٹیکنو گروپ کے عامر اللہ والا اور ٹوویلرز لمیٹڈ کی مہرین عبید بھی شامل ہیں۔

جمال کمال خان نے نئے اراکین کا خیرمقدم کیا اور اصلاح شدہ ای ڈی ایف میں موجود امکانات پر روشنی ڈالی، جو پاکستان کی برآمدات کو بڑھانے کے لیے مختلف سرگرمیوں میں سرمایہ کاری کر کے برآمد کنندگان کی ضروریات کے مطابق رقم کو استعمال کرنے کی صلاحیت فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے قومی سطح پر ویلیو ایڈیشن، تحقیق و ترقی، عالمی معیارات کے مطابق تعمیل میں اضافہ، برآمدی بنیادی ڈھانچے کی اپ گریڈیشن، اور بین الاقوامی سطح پر ملک کی صلاحیت کی مارکیٹنگ/برانڈنگ کے لیے سہولت فراہم کرنے کے موڈ کا ذکر کیا۔

بورڈ کو آگاہ کیا گیا کہ ای ڈی ایف نے حالیہ عرصے میں اہم اصلاحات کی ہیں، جن میں ای ڈی ایف کو خود مختار ادارے کے طور پر نوٹیفائی کرنا، ای ڈی ایف ایکٹ میں ترمیم کر کے براہ راست برآمدی ترقی کے سرچارچ کو ای ڈی ایف پبلک اکاؤنٹ میں منتقل کرنا، اور ایس پی بی اور پی ایس ڈبلیو کی مدد سے آمدنی کی وصولی کے نظام کو ڈیجیٹلائز کرنا شامل ہیں۔

بورڈ کو یہ بھی بتایا گیا کہ ای ڈی ایف کے وژن، مشن اور مستقبل کی حکمت عملی کی ترقی کے لئے ایف سی ڈی او ریمٹ پروجیکٹ کی مدد سے ایک تفصیلی سرگرمی کا آغاز کیا گیا ہے جبکہ فنڈ کے موثراور شفاف استعمال اور اس کے اثرات کے تخمینے کے لئے ای ڈی ایف کی تنظیم نو کے لئے ایک چارٹرڈ اکاؤنٹنسی فرم کی خدمات بھی حاصل کی گئی ہیں۔

ای ڈی ایف بورڈ کے چیئرمن نے بورڈ اراکین میں سے مختلف کمیٹیاں تشکیل دینے کی ہدایت کی تاکہ تحقیق و ترقی، تربیت، ٹیکنالوجی کی بہتری، بین الاقوامی رابطوں وغیرہ کی نگرانی کی جا سکے، تاکہ بورڈ کو آگے بڑھنے کے لئے فعال نقطہ نظر اپنانے میں مدد مل سکے۔

بورڈ نے اوساکا جاپان میں ایکسپو 2025 میں شرکت کرکے ٹیکسٹائل، فوڈ اینڈ ایگریکلچر، جیمز اینڈ جیولری، دفاعی شعبے کے ساتھ ساتھ مجموعی طور پر پاکستان کی برانڈنگ کے لیے 8.5 ارب روپے سے زائد مالیت کی 29 میں سے 20 مالیاتی تجاویز کی منظوری دی۔

ای ڈی ایف بورڈ نے بورڈ کے مناسب تجزیے کے لئے آئندہ اجلاس میں مجوزہ ای ڈی ایف پی ایس ڈبلیو ایم او یو کی تفصیلات شیئر کرنے کی بھی ہدایت کی۔

ایم او یو کا مقصد ای ڈی ایف اور برآمد کنندگان کے درمیان ضرورت کے تجزیے، اثرات کا جائزہ، مارکیٹ انٹیلی جنس اور ٹارگٹڈ معلومات کے تبادلے کے لئے برآمد کنندگان کی سیکٹرل / علاقائی / جغرافیائی ٹیگنگ کے لئے پی ایس ڈبلیو پلیٹ فارم کا استعمال کرتے ہوئے دو طرفہ براہ راست مواصلات پیدا کرنا ہے۔

ان منصوبوں میں مختلف مارکیٹنگ کے اقدامات شامل ہیں جیسے ٹڈاپ کی جانب سے ٹیکسپو 2025، ڈی ای پی او کی جانب سے آئیڈیاز، ایف پی سی سی آئی کی جانب سے جیمز اینڈ جیولری شو، او آئی سی کانفرنس اور ٹڈاپ کی جانب سے خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے ویکسنیٹ وغیرہ۔

ان نمائشوں سے نہ صرف پاکستانی برآمد کنندگان کو اپنی مصنوعات کی نمائش میں مدد ملے گی بلکہ انہیں دنیا بھر میں پاکستان کی برانڈنگ سرگرمیوں کے طور پر استعمال کیا جائے گا۔

منصوبے کی فنڈنگ میں بین الاقوامی خریداروں کو بہترین مہمان نوازی کی فراہمی اور بہترین میچ میکنگ کے لئے بی ٹو بی میٹنگز کا انتظام شامل ہے۔

بورڈ نے تحقیق و ترقی اور ٹیکنالوجی کے حصول سے متعلق منصوبوں کی بھی منظوری دی جن میں ٹی یو ایس ڈی ای سی میں یونیڈو کے تعاون سے بین الاقوامی ٹیکنالوجی پروموشن دفاتر، سندھ ایگریکلچر یونیورسٹی ٹنڈو جام میں آم کے لئے ڈیزیز ڈائیگناسٹک ریسرچ سینٹر، پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف فیشن ڈیزائن لاہور میں ڈیزائن سینٹر کے قیام کے ساتھ ساتھ عمر کوٹ میں برآمد ی خشک مرچوں کے لئے سولر ٹنل ڈرائر کا قیام شامل ہے۔ میرپور خاص اور بدین۔

بورڈ نے تحقیق و ترقی اور ٹیکنالوجی کے حصول سے متعلق منصوبوں کی بھی منظوری دی، جن میں ٹی یو ایس ڈی ای سی میں یونیڈو کی مدد سے بین الاقوامی ٹیکنالوجی پروموشن آفس کا قیام، سندھ ایگریکلچر یونیورسٹی، ٹنڈو جام میں آم کے لیے بیماریوں کی تشخیصی تحقیق کا مرکز، لاہور میں پاکستان انسٹیٹیوٹ آف فیشن ڈیزائن میں ڈیزائن سینٹر، اور عمر کوٹ، میرپورخاص اور بدین میں برآمدی خشک مرچوں کے لیے سولر ٹنل ڈرائر کا قیام شامل ہے۔

بورڈ نے پشاور میں پہلے ایکسپو سینٹر کی تکمیل کے لئے فنڈز کی بھی منظوری دی تاکہ خیبر پختونخوا کے کاروباری افراد کے لئے بین الاقوامی سطح کی نمائشوں کی میزبانی کے لئے ایک پلیٹ فارم فراہم کیا جاسکے۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Read Comments