پی پی ایل کی آمدن میں 19 فیصد اضافہ، 115.5 ارب روپے ریکارڈ

20 ستمبر 2024

پاکستان پٹرولیم لمیٹڈ (پی پی ایل) کا بعد از ٹیکس منافع (پی اے ٹی) 30 جون 2024ء کو ختم ہونے والے مالی سال کے دوران تقریبا 19 فیصد اضافے کے ساتھ 115.48 ارب روپے رہا۔

گزشتہ سال کے اسی عرصے میں ایکسپلوریشن اینڈ پروڈکشن کمپنی نے 97.22 ارب روپے کا پی اے ٹی حاصل کیا تھا۔

جمعہ کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کو فراہم کیے گئے ای اینڈ پی کے تازہ ترین مالیاتی نتائج کے مطابق بورڈ آف ڈائریکٹرز کا اجلاس 20 ستمبر کو ہوا جس میں کمپنی کی مالی اور آپریشنل کارکردگی کا جائزہ لیا گیا اور عام حصص پر 2.50 روپے فی حصص یعنی 25 فیصد کے حتمی نقد منافع کی سفارش کی گئی۔

مالی سال 24 میں فی حصص آمدنی (ای پی ایس) 42.44 روپے ریکارڈ کی گئی جب کہ گزشتہ سال کے اسی عرصے میں ای پی ایس 35.73 روپے تھی۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ آمدنی مارکیٹ کی توقعات سے کم رہی ہے۔

دریں اثنا، یہ اضافہ اس مدت کے دوران ادا کیے جانے والے کم ٹیکسز کی وجہ سے ہوا ہے۔

مجموعی بنیادوں پر پی پی ایل کی صارفین کے ساتھ معاہدوں سے آمدنی مالی سال 24 میں بڑھ کر 291.24 ارب روپے ہوگئی جو گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 288.05 ارب روپے تھی جو ایک فیصد سے زائد کا اضافہ ہے۔

تاہم مالی سال 24 میں کمپنی کا مجموعی منافع ایک فیصد کم ہو کر 189.89 ارب روپے رہ گیا جب کہ گزشتہ سال کی اسی مدت میں یہ 191.89 ارب روپے تھا۔

اس کے نتیجے میں مالی سال 24 کے دوران کمپنی کے منافع کا مارجن کم ہو کر 65.2 فیصد رہ گیا جو گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 66.6 فیصد تھا۔

ای اینڈ پی نے مالی سال 24 میں اپنی برآمدات اور انتظامی اخراجات میں 13 فیصد کی کمی دیکھی۔

تاہم مالی سال 24 میں اس کی فنانس لاگت بڑھ کر 1.65 ارب روپے ہوگئی جو گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 1.55 ارب روپے تھی جو 6 فیصد سے زائد کا اضافہ ہے۔

اس مدت کے دوران زیادہ مالی لاگت کو اس مدت کے دوران شرح سود میں اضافے کی وجہ سے منسوب کیا جاسکتا ہے۔

ای اینڈ پیز نے مالی سال 24 میں دیگر چارجز کی مد میں 18 ارب 33 کروڑ روپے ادا کیے جو سالانہ بنیادوں پر 16 فیصد اضافہ ہے۔ دوسری جانب دیگر آمدن میں معمولی اضافہ دیکھا گیا جو مالی سال 24 میں 17.5 ارب روپے رہی جب کہ گزشتہ سال کے اسی عرصے میں یہ 17.4 ارب روپے تھی۔

نتیجتا پی پی ایل نے مالی سال 24 میں 160.3 ارب روپے کا قبل از ٹیکس منافع حاصل کیا جو مالی سال 23 میں 164.9 ارب روپے سے کم ہے۔

مالی سال 24 میں ای اینڈ پی نے 44.8 ارب روپے ٹیکس ادا کیا جبکہ گزشتہ سال کی اسی مدت میں 67.69 ارب روپے ٹیکس ادا کیا گیا جو 34 فیصد کم ہے۔

پی پی ایل کو 1950 میں پاکستان میں شامل کیا گیا تھا جس کا بنیادی مقصد تیل اور قدرتی گیس کے وسائل کی تلاش، پیش گوئی، ترقی اور پیداوار کرنا تھا۔

Read Comments