مثبت رفتار برقرار، کے ایس ای 100 انڈیکس میں مزید 615 پوائنٹس کا اضافہ

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں جمعے کے کاروباری روز خریداری کے رحجان کا غلبہ جاری ہے جس کے نتیجے میں کے ایس ای-100...
اپ ڈیٹ 20 ستمبر 2024

پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں جمعے کے روز بھی خریداری کا رحجان غالب رہا اور بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس 615 پوائنٹس کے اضافے سے بند ہوا۔

کے ایس ای 100 انڈیکس نے سیشن کا مثبت آغاز کیا سیشن کے پہلے نصف تک انڈیکس 82,372.20 پوائنٹس کی سطح تک پہنچ گیا۔

دوسرے سیشن میں کچھ فروخت دیکھنے میں آئی جس نے ابتدائی فوائد کو کچھ حدتک کم کیا تاہم اختتامی گھنٹوں میں خریداری کا رحجان پھر سے غالب آگیا۔

اختتام پر بنچ مارک انڈیکس 615.16 پوائنٹس یا 0.76 فیصد اضافے کے ساتھ 82,074.45 پر بند ہوا۔

بروکریج ہاؤس ٹاپ لائن سیکیورٹیز نے اپنی پوسٹ مارکیٹ رپورٹ میں کہا کہ کے ایس ای 100 انڈیکس میں کاروباری سیشن کے دوران بڑے پیمانے پر مثبت زون میں کاروبار ہوا۔

ٹاپلائن کے مطابق یہ مثبت رجحان آج ایف ٹی ایس ای کے دوبارہ توازن کی وجہ سے توقع سے کم فروخت کو قرار دیا جا سکتا ہے (ایف ٹی ایس ای رسل نے اپنی جائزہ رپورٹ میں پاکستان کو سیکنڈری ایمرجنگ مارکیٹ سے فرنٹیئر مارکیٹ کے درجے میں دوبارہ شامل کرنے کا اعلان کیا ہے)۔

بینکنگ، سیمنٹ، ٹیکنالوجی، فارما، آٹو اور ٹیکسٹائل سمیت دیگر شعبوں نے مثبت کردار ادا کیا۔

ہفتہ وار بنیادوں پر کے ایس ای 100 میں 2.57 فیصد اضافہ ہوا۔

ٹاپ لائن کے مطابق ہفتہ وار اضافے کی وجہ کراچی انٹربینک آفر ریٹ (کائیبور) میں کمی اور سیکنڈری مارکیٹ مارکیٹ میں سرکاری بلوں پر منافع ہے، جو مستقبل میں پالیسی ریٹ میں مزید کمی کی توقع کی نشاندہی کرتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ کچھ مثبت تبدیلیاں اس لیے سامنے آئی ہیں کیونکہ سرمایہ کار بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ایگزیکٹو بورڈ کی منظوری کی توقع کر رہے ہیں۔

آئی ایم ایف بورڈ 25 ستمبر کو پاکستان کی 37 ماہ کی توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) کو ایجنڈے میں شامل کرے گا۔

جمعرات کو مقامی محاذ پر میکرو اکنامک اشاریوں میں بہتری اور فیڈرل ریزرو کی معمول سے بڑی کمی کی بدولت پی ایس ایکس میں تیزی کا رحجان تھا اور بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس 997.95 پوائنٹس یا 1.24 فیصد کے اضافے سے 81،459.29 پوائنٹس پر بند ہوا تھا۔

عالمی سطح پر ایشیائی حصص میں جمعے کو تیزی دیکھی گئی۔ امریکی شرح سود میں کمی کے بعد ین کی قیمت میں اضافہ ہوا، جب کہ بینک آف جاپان نے شرح کو مستحکم رکھا جس سے اقتصادی حوصلہ افزائی ہوئی۔

چین میں مرکزی بینک نے اپنے بینچ مارک قرضوں کی شرح کو برقرار رکھا۔ خطے میں چینی حصص میں 0.5 فیصد کی کمی دیکھی گئی۔

جاپان سے باہر ایشیا پیسیفک کے حصص کا ایم ایس سی آئی کا وسیع ترین انڈیکس 0.6 فیصد بڑھ کر دو ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔ انڈیکس 2.4 فیصد کے ہفتہ وار اضافے کی طرف بڑھ رہا تھا۔

مارکیٹوں کا کہناہے کہ 40 فیصد امکان ہے کہ فیڈ نومبر میں مزید 50 بیسس پوائنٹس کی کمی کرے گا اور سال کے آخر تک اس کی قیمت 73 بیسس پوائنٹس ہوگی۔ 2025 کے اختتام تک شرحیں 2.85 فیصد پر دیکھی جاتی ہیں ، جو اب فیڈ کا غیر جانبدار تخمینہ سمجھا جاتا ہے۔

آل شیئر انڈیکس کا حجم جمعرات کے روز 459.04 ملین سے بڑھ کر 482.37 ملین ہو گیا۔

حصص کی مالیت گزشتہ سیشن کے 18.61 ارب روپے سے بڑھ کر 30.19 ارب روپے ہوگئی۔

آئی ایس ٹی کیپٹل سی 31.59 ملین حصص کے ساتھ حجم میں سرفہرست رہی، اس کے بعد آئل اینڈ گیس ڈیو 29.41 ملین حصص کے ساتھ دوسرے اور فوجی فرٹ بن 28.62 ملین حصص کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہی۔

جمعہ کو 453 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں سے 195 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ، 196 میں کمی جبکہ 62 میں استحکام رہا۔

Read Comments