اگست میں پاکستان کا ریئر انڈیکس کم ہوکر 100.16 کی سطح پر آگیا

18 ستمبر 2024

اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق پاکستان کا رئیل ایکفٹیو ایکسچینج ریٹ (ریئر) انڈیکس، جو کئی غیر ملکی کرنسیوں کی ویٹڈ ایوریج کے مقابلے میں کرنسی کی قدر کا پیمانہ ہے، میں اگست 2024 میں کمی کے بعد 100.16 کی سطح پر آگیا ہے جبکہ جولائی میں اس کی سطح 101.50 تھی۔

ریئر انڈیکس کے 100 کی سطح سے کم رہنے کا مطلب ہوتاہے کہ ملک کی برآمدات مسابقتی ہیں جبکہ درآمدات مہنگی کی جارہی ہیں اور جب ریئر انڈیکس پر 100 سے اوپر ہوتا ہے تو صورتحال تبدیل ہوجاتی ہے۔

جمعہ کو اسٹیٹ بینک کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق اگست2024 میں ریئر انڈیکس میں ماہانہ بنیادوں پر 1.32 فیصد کی کمی واقع ہوئی۔

اگست 2023 کے ساتھ موازنہ کیا جائے تو پھر ریئر کی قدر میں 11.24 ہے اضافہ ہوا ہے کیوں کہ یہ اس وقت 90.04 کی سطح پر تھا۔

اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ 100 کے ریئر انڈیکس کی کرنسی کی توازن کی قدر کے طور پر غلط تشریح نہیں کرنی چاہیے۔ مرکزی بینک نے اس موضوع پر ایک وضاحتی نوٹ میں کہا کہ ریئر کا 100 کے ہندے سے دور ہونا 2010 میں اس کی اوسط قدر سے متعلق تبدیلیوں کی عکاسی کرتا ہے اور اس کا توازن کی قیمت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

دریں اثنا نارمل ایفکٹیو ایکسچینج ریٹ انڈیکس (نیئر) اگست 2024 میں ماہانہ بنیادوں پر1.46 فیصد کم ہونے کے بعد 38.15 پر پہنچ گیا ہے۔ مئی میں یہ سطح 38.72 تھی۔

Read Comments