شپنگ، ٹرانسپورٹ و لاجسٹکس سروسز کی عالمی کمپنی مارسک ویسٹ اینڈ سینٹرل ایشیا لمیٹڈ (مارسک) نے پاکستان کے سیکیور لاجسٹکس گروپ لمیٹڈ (ایس ایل جی ایل) کو اپنا آن شور لاجسٹک پارٹنر مقرر کیا ہے۔
اس پیش رفت سے ایس ایل جی ایل نے بدھ کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کو ایک نوٹس کے ذریعے آگاہ کیا۔
یہ اسٹریٹجک شراکت داری ایس ایل جی ایل کے لاجسٹک سروسز پورٹ فولیو کو وسعت دینے کے مسلسل عزم سے مطابقت رکھتی ہے۔
اس کے علاوہ، مارسک اور کمپنی ایس ایل جی کے ٹی آئی آر لائسنس کے تحت اسی طرح کے انتظامات کے بارے میں بھی بات چیت میں مصروف ہیں، جس کے تحت کمپنی وسطی ایشیائی ممالک تک علاقائی مارکیٹوں سے شروع ہونے والی مارسک کو لاجسٹک خدمات فراہم کرے گی۔
ایس ایل جی ایل نے بتایا کہ گھریلو خدمات ستمبر 2024 کے آخر تک شروع ہونے والی ہیں جبکہ علاقائی خدمات اکتوبر کے آخر / نومبر 2024 کے اوائل سے شروع ہونے کی توقع ہے۔
گزشتہ ماہ اسلام آباد میں قائم کمپنی ایس ایل جی ایل نے بین الاقوامی روڈ ٹرانسپورٹ کیلئے ٹرانسپورٹ انٹرنیشنل روٹیئرز (ٹی آئی آر) کا لائسنس کامیابی کے ساتھ حاصل کیا تھا۔
“ٹی آئی آر لائسنس نے ایس ایل جی ایل کو اپنے لاجسٹکس سروسز کو ٹی آئی آر سسٹم کے تحت نامزد کردہ تمام ممالک میں وسعت دینے کی اجازت دی، جن میں افغانستان؛ وسطی ایشیائی ریاستیں (ازبکستان، تاجکستان، ترکمانستان، کرغزستان، قازقستان وغیرہ)؛ چین؛ ایران؛ آذربائیجان؛ ترکی وغیرہ شامل ہیں لیکن محدود نہیں ہیں۔
اس کے علاوہ گزشتہ ماہ یہ رپورٹ کیا گیا کہ مارسک آئندہ دو سال میں پاکستان کی بندرگاہ اور ٹرانسپورٹ کے بنیادی ڈھانچے میں 2 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا۔
وفاقی وزیر برائے بحری امور قیصر احمد شیخ نے کہا کہ یہ سرمایہ کاری انفرااسٹرکچر کی ترقی میں اہم کردار ادا کرے گی اور پاکستان کی معیشت کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ یہ سرمایہ کاری خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) کی کوششوں کا نتیجہ ہے۔