خام تیل کی قیمتوں میں اضافہ

اپ ڈیٹ 16 ستمبر 2024

ایشیائی مارکیٹ میں پیر کو خام تیل کی قیمتیں بڑھ گئیں کیونکہ رواں ہفتے امریکا کی شرح سود میں کمی کی توقعات ہیں تاہم چین کے کمزور اعدادوشمار اور مسلسل طلب کے خدشات کی وجہ سے اضافہ محدودرہا۔

نومبر کے لیے برینٹ کروڈ کے سودے 38 سینٹ یا 0.5 فیصد اضافے کے ساتھ 71.99 ڈالر فی بیرل پر طے پائے ۔

اکتوبر کے لئے امریکی خام تیل کے سودے 49 سینٹ یا 0.7 فیصد اضافے کے ساتھ 69.14 ڈالر فی بیرل رہے۔

گزشتہ سیشن کے دوران دونوں معاہدوں میں کمی واقع ہوئی تھی جس میں سمندری طوفان فرانسین کے بعد خلیج میکسیکو میں خام تیل کی پیداوار دوبارہ شروع ہونے اور امریکی رگز کی گنتی میں ہفتہ وار اضافے کی وجہ سے سپلائی میں خلل کے بارے میں خدشات میں کمی آئی تھی۔

اس کے باوجود خلیج میکسیکو میں خام تیل کی پیداوار کا تقریبا پانچواں حصہ اور قدرتی گیس کی پیداوار کا 28 فیصد آف لائن ہے۔

فلپ نووا کی سینئر مارکیٹ تجزیہ کار پرینکا سچدیوا نے کہا کہ مارکیٹوں کی توجہ آئندہ ایف او ایم سی پالیسی فیصلوں پر مرکوز ہے اور تاجروں کے محتاط رہنے کا امکان ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ خلیج میکسیکو میں آف لائن صلاحیت کو دیکھتے ہوئے قیمتوں کو اب بھی سپلائی کے کچھ خدشات کی حمایت حاصل ہے۔

ایک اہم عنصر جو اس ہفتے مارکیٹ پر غالب رہے گا وہ یہ ہے کہ فیڈرل اوپن مارکیٹ کمیٹی (ایف او ایم سی) اپنے 17اور18 ستمبر کے اجلاس کے بعد شرح سود میں کتنی جارحانہ کٹوتی کرے گی۔

سی ایم ای فیڈ واچ کے مطابق، فیڈ فنڈ فیوچرز سے ظاہر ہوتا ہے کہ سرمایہ کار تیزی سے شرط لگا رہے ہیں کہ امریکی مرکزی بینک 25 بی پی ایس کے بجائے 50 بیسس پوائنٹس کی کٹوتی کرے گا۔ کم شرح سود سے قرض لینے کی لاگت میں کمی آئے گی جس سے معاشی سرگرمیوں کو فروغ ملے گا اور تیل کی طلب بڑھ جائے گی ۔

انہوں نے کہا کہ اگرچہ قیمت میں کٹوتی کی گئی ہے، لیکن غیر یقینی صورتحال یہ ہے کہ ہمیں 25 بی پی یا 50 بی پی کی کٹوتی ملے گی۔

آئی این جی تجزیہ کاروں نے ایک کلائنٹ نوٹ میں کہا کہ 50 بی پی کی کٹوتی تیل کیلئے قدرے مندی کا باعث ہوسکتی ہے کیونکہ اس سے کساد کا خدشہ بڑھ سکتا ہے۔

تیل درآمد کرنے والے سب سے بڑے ملک چین میں اگست کے دوران صنعتی پیداوار کی شرح نمو5 ماہ کی کم ترین سطح پر آگئی جب کہ خوردہ فروخت اور نئے گھروں کی قیمتیں مزید کمزور ہوئیں۔ آئل ریفائنری کی پیداوار میں بھی پانچویں ماہ کمی واقع ہوئی کیونکہ ایندھن کی مایوس کن طلب اور کمزور برآمدی مارجن نے پیداوار کو روک دیا۔

آئی این جی کے تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ طلب کے خدشات نے سٹے بازوں کو تیل کی مارکیٹ کی طرف تیزی سے مندی میں مبتلا کردیا ہے، آئی سی ای برینٹ مارکیٹ میں پہلی بار خالص شارٹ ٹریڈنگ پوزیشنز کے ساتھ سٹے باز وں کو دیکھا جارہا ہے۔

Read Comments