سینٹرل ڈائریکٹوریٹ آف نیشنل سیونگز (سی ڈی این ایس) نے اپنی مختلف بچت اسکیموں پر منافع کی شرح میں کمی کردی ۔
ریگولر انکم سرٹیفکیٹ (آر آئی سی) کی شرح 12 بیسس پوائنٹس (بی پی ایس) کم ہوکر 14.52 فیصد ہوگئی جو اس سے قبل 14.64 فیصد تھی۔ اسی طرح اسپیشل سیونگ سرٹیفکیٹس (ایس ایس سی) کی منافع کی شرح 30 بیسس پوائنٹس کی کمی سے 15.5 فیصد سے کم ہوکر 15.2 فیصد ہوگئی۔
اسپیشل سیونگ اکاؤنٹ پر شرح منافع 30 بی پی ایس کی کمی کے بعد گھٹ کر 15.2 فیصد ریکارڈ کی گئی ۔
شارٹ ٹرم سیونگ سرٹیفکیٹ (ایس ٹی ایس سی) اب 68 بی پی ایس کی کمی کے بعد 17.22 فیصد ریٹرن پیش کرے گا۔
دریں اثناء سروا اسلامک سیونگ اکاؤنٹ (ایس آئی ایس اے) پر شرح منافع 19 فیصد سے کم ہوکر 18 فیصد ہوگیا۔ تاہم سب سے زیادہ کمی سروا اسلامک ٹرم اکاؤنٹ (ایس آئی ٹی اے) میں دیکھی گئی، جو اب 16.36 فیصد ریٹرن پیش کرے گی جو 122 بی پی ایس کی کمی کو ظاہر کرتی ہے۔
دیگر اسکیموں کی شرح میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔
نیشنل سیونگز آرگنائزیشن پاکستان کا سب سے بڑا مالیاتی ادارہ ہے، جو 3.4 ٹریلین روپے سے زائد کے پورٹ فولیو کا انتظام کرتا ہے اور 12 ریجنل ڈائریکٹوریٹس کے زیر انتظام ملک بھر میں 376 شاخوں کے نیٹ ورک کے ذریعے 4 ملین سے زائد صارفین کو خدمات فراہم کرتا ہے۔
سی ڈی این ایس حکومت کو بجٹ خسارے کو پورا کرنے اور اہم بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کی حمایت کرنے میں مدد کرتا ہے۔
شرح سود میں کمی اسٹیٹ بینک کی مانیٹری پالیسی کمیٹی (ایم پی سی) کی جانب سے 200 بی پی ایس کی کمی کے بعد کی گئی ہے، جس کے بعد یہ 17.5 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔
اگست 2024 ء میں پاکستان میں افراط زر کی شرح سال بہ سال کی بنیاد پر 9.6 فیصد رہی جو جولائی 2024 کے مقابلے میں کم ہے جب یہ 11.1 فیصد تھی۔
ادارہ شماریات کے مطابق تین سال کے عرصے کے بعد افراط زر کی شرح سنگل ڈیجٹ میں واپس آ گئی ہے۔ اکتوبر 2021 میں سی پی آئی افراط زر کی شرح 9.2 فیصد تھی۔