خام تیل کی قیمتوں میں بدھ کو ایک فیصد سے زیادہ کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس سے پچھلے دن کے کچھ نقصانات کی تلافی ہوئی۔ امریکی خام تیل کے ذخائر میں کمی اور سمندری طوفان فرانسین کے باعث امریکی پیداوار میں خلل کے خدشات نے کمزور عالمی طلب کے بارے میں تشویش کو جزوی طور پر کم کردیا ہے ۔
مارکیٹ ذرائع نے منگل کو امریکن پٹرولیم انسٹیٹیوٹ کے تازہ ترین ہفتے کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ امریکی خام تیل کے ذخائر میں 2.793 ملین بیرل کی کمی، پٹرول میں 513،000 بیرل کی کمی اور ڈسٹیلیٹ انونٹریز میں 191،000 بیرل کا اضافہ ہوا۔
مقامی وقت کے مطابق صبح 8 بجکر 7 منٹ پر برینٹ کروڈ کے نرخ 1.10 ڈالر یا 1.6 فیصد اضافے سے 70.29 ڈالر فی بیرل جب کہ امریکی خام تیل کی قیمت 1.11 ڈالر یا 1.7 فیصد اضافے سے 66.86 ڈالر فی بیرل رہی۔
آئل بروکر پی وی ایم کے تامس ورگا نے کہا کہ اے پی آئی نے کچھ سکون فراہم کیا کیونکہ اس نے خام تیل کے ذخائر میں نمایاں کمی، گیسولین کے ذخائر میں توقع سے زیادہ کمی، اور ڈسٹلیٹ کے ذخائر میں معمولی اضافہ ظاہر کیا ہے
اوپیک کی جانب سے 2024 میں تیل کی طلب میں اضافے کی پیش گوئی میں دوسری بار نظر ثانی کے بعد منگل کو دونوں تیل کے بینچ مارک میں کمی واقع ہوئی، برینٹ دسمبر 2021 کے بعد سے اپنی کم ترین سطح پر آگیا اور امریکی خام تیل مئی 2023 کے بعد سے کم ترین سطح پر آگیا۔
دوسرے تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ سمندری طوفان فرانسین کی وجہ سے دنیا کے سب سے بڑے پروڈیوسر امریکہ میں پیداوار متاثر ہونے کے خدشات نے بھی اس کی حمایت کی ہے۔
نومورا سیکیورٹیز کے ماہر اقتصادیات یوکی تاکاشیما کا کہنا ہے کہ منگل کو ہونے والی گراوٹ کی وجہ سے مارکیٹ میں خود بخود بہتری آئی۔
امریکی بیورو آف سیفٹی اینڈ انوائرمنٹل انفورسمنٹ (بی ایس ای ای) نے منگل کو بتایا کہ طوفان کی وجہ سے امریکی خلیج میکسیکو میں خام تیل کی پیداوار کا تقریبا 24 اور قدرتی گیس کی پیداوار کا 26 فیصد آف لائن تھا۔
صنعتی گروپ اے پی آئی کی منگل کی رپورٹ کے بعد امریکی حکومت کی جانب سے انونٹری کے سرکاری اعدادوشمار مقامی وقت کے مطابق ساڑھے چار بجے جاری کیے جائیں گے۔
خبر رساں ادارے رائٹرز کی جانب سے کیے گئے سروے میں 11 تجزیہ کاروں نے اندازہ لگایا ہے کہ خام تیل کی انونٹریز میں اوسطا 10 لاکھ بیرل کا اضافہ ہوا اور پٹرول کے ذخائر میں 0.1 ملین بیرل کی کمی واقع ہوئی۔