کراچی میں بجلی اور پانی کی بندش، احتجاج کے باعث بدترین ٹریفک جام

  • شدید ٹریفک جام کے باعث شارع فیصل،چوہدری خلیق الزماں روڈ، کورنگی،تین تلوار، خیابان اتحاد، سِوک سینٹر، سہراب گوٹھ، اور لیاری ایکسپریس وے پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں
اپ ڈیٹ 10 ستمبر 2024

کراچی کے مختلف علاقوں میں منگل کی صبح بجلی اور پانی کی بندش کے خلاف شہریوں نے شدید احتحاج کیا جس کے باعث شدید ٹریفک جام ہوگیا۔

رپورٹس کے مطابق شدید ٹریفک جام کے باعث شارع فیصل،چوہدری خلیق الزماں روڈ، کورنگی،تین تلوار، خیابان اتحاد، سِوک سینٹر، سہراب گوٹھ، اور لیاری ایکسپریس وے پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں دیکھی گئیں۔

احتجاج کے خاتمے کے بعد پولیس نے کہا کہ سن سیٹ بلیوارڈ اور ہینو چورنگی سمیت کچھ علاقوں میں ٹریفک کو معمول پر آنے میں کئی گھنٹے لگ گئے۔

مسافر احتجاج کے باعث سڑک بند ہونے کی وجہ سے اپنے کام کی جگہ تک پہنچنے میں ناکام رہے۔

سوشل میڈیا ایکس پر ایک پوسٹ میں کراچی ٹریفک پولیس نے پریشانی سے بچنے کے لئے عوام سے متبادل سڑک استعمال کرنے کی درخواست کی ہے ۔

احتجاج کے دوران اہم سڑکوں کو گاڑیوں کی مدد سے بند کیا گیا ہے ۔

ایک ٹریفک اہلکار نے بزنس ریکارڈر کو بتایا کہ صورتحال کو معمول پر آنے میں کچھ وقت لگے گا۔

مختلف واٹس ایپ گروپز پر ملازمین اپنے ساتھیوں کو ٹریفک جام کے بارے میں آگاہ کررہے ہیں۔

بزنس ریکارڈر کی جانب سے رابطہ کیے جانے پر کے الیکٹرک کا کہنا تھا کہ کمپنی بجلی چوری کے خاتمے کے لیے شہر بھر میں کام کررہی ہے۔

ترجمان کے الیکٹرک عمران رانا نے بزنس ریکارڈر کو بتایا کہ آج صبح گزری میں ایک آپریشن کیا گیا جس میں غیر قانونی کندوں کے ایک بڑے نیٹ ورک کوکے ای کے انفرا اسٹرکچر سے ہٹا دیا گیا ۔

انہوں نے کہا کہ علاقے کے رہائشیوں، جن میں سے کچھ مسلح بھی تھے، نے کارروائی کے دوران کے الیکٹرک کی ٹیموں کو روکنے کی کوشش کی، ہم اس معاملے پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ رابطے میں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک بجلی چوری کی روک تھام کے لیے پرعزم ہے جو نہ صرف کمپنی کے لیے خطرہ ہے بلکہ ملحقہ علاقوں کی لوڈ شیڈ فری حیثیت کو بھی متاثر کرتی ہے۔

کمپنی کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب پاکستان میں توانائی کے نرخوں میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے اور بجلی کی چوری قیمتوں میں اضافے کا ایک بڑا سبب ہے۔

Read Comments