اکتوبر کے آخر تک پی آئی اے کی نجکاری ہوجائیگی

  • پی آئی اے کیلئے حیدرآباد سے کراچی پروازیں چلانا تجارتی طور پر قابل عمل نہیں، وزیر دفاع

وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کی نجکاری کا عمل اکتوبر 2024 کے آخر تک مکمل ہوجائے گا۔

پیر کو قومی اسمبلی میں حیدرآباد ائیرپورٹ کی بندش سے متعلق توجہ دلاؤ نوٹس کا جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر دفاع نے کہا کہ پی آئی اے نے مجموعی طور پر 800 ارب روپے کا قرضہ لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کے لئے حیدرآباد سے کراچی کے لئے پروازیں چلانا تجارتی طور پر قابل عمل نہیں ہیں۔

خواجہ اظہار الحسن کے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اگر کوئی نجی ایئرلائن پروازیں شروع کرنا چاہتی ہے تو حکومت اجازت دے گی۔

قبل ازیں ایک سوال کے تحریری جواب میں وزیر برائے اقتصادی امور احد خان چیمہ نے ایوان کو بتایا کہ آئی ایم ایف کے قرضوں کو چھوڑ کر غیر ملکی قرضے حکومت کو گزشتہ پانچ سال سے موصول ہوئے ہیں۔ یعنی۔ یکم جولائی 2018 سے 30 جون 2023 تک 57.272 ارب ڈالر تھے۔

انہوں نے کہا کہ اس میں سے 9.819 بلین ڈالر پروجیکٹ فنانسنگ کی مد میں موصول ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مذکورہ عرصے کے دوران حاصل کیے گئے غیر ملکی قرضوں (آئی ایم ایف کے قرضوں کو چھوڑ کر) پر سود / مارک اپ کی مجموعی رقم 3.904 بلین ڈالر تھی جس میں سے 889 ملین ڈالر منصوبے کے قرضوں کی مد میں مارک اپ کے طور پر ادا کیے گئے تھے۔

انہوں نے کہا کہ ملکی قرضے بنیادی طور پر حکومت پاکستان سیکیورٹیز کی نیلامی کے ذریعے حاصل کیے جاتے ہیں یا پھر سینٹرل ڈائریکٹوریٹ آف نیشنل سیونگز کے ذریعے لیے گئے قرضے حاصل کیے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گھریلو فنانسنگ کا بنیادی مقصد خسارے کی فنانسنگ اور حکومت کے لئے معقول نقد بفر برقرار رکھنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گھریلو قرضوں کے آپریشنز کے ذریعے کسی بھی منصوبے کی فنانسنگ نہیں کی جاتی ہے۔

وفاقی وزیر برائے تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کا کہنا ہے کہ اسلام آباد میں طالبات، کام کرنے والی خواتین اور خواتین اساتذہ کو مفت پک اینڈ ڈراپ سہولیات فراہم کرنے کے لیے 20 پنک بسیں مختص کی گئی ہیں۔

قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پنک بسوں کا یہ اقدام طالبات کے ڈراپ آؤٹ سے بچنے کے لیے کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت وفاقی دارالحکومت کے طلباء کو لانے اور چھوڑنے کی سہولت فراہم کرنے کے لئے 311 آپریشنل بسیں موجود ہیں۔

وزیر تجارت جام کمال خان نے کہا کہ پھلوں کی مجموعی برآمدات مالی سال23-2022 میں 280 ملین ڈالر سے بڑھ کر مالی سال 24-2023 میں 333 ملین ڈالر تک پہنچ گئیں جو 18.9 فیصد اضافہ ظاہر کرتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مختلف مقامات پر آم کے فروغ کی باقاعدہ مہم چلائی جا رہی ہے۔

آم کی برآمد کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ تجارتی مشن آم کی ٹیسٹنگ تقریبات/ فیسٹیولز کا اہتمام کرتے ہیں جہاں درآمد کنندگان، سفارت کار اور اہم سیاسی شخصیات شرکت کرتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان (ٹی ڈی اے پی) نے غیر ملکی خریداروں اور مقامی پروڈیوسرز کے درمیان آم کی برآمدات کے فروغ کے لئے بزنس ٹو بزنس (بی ٹو بی) سیشنز کا انعقاد کیا۔

انہوں نے کہا کہ ٹی ڈی اے پی پھلوں کی برآمدات میں اضافے کے لئے وقتا فوقتا مقامی نمائشوں کا انعقاد کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 9 سے 11 اگست 2024 تک کراچی میں منعقد ہونے والی دوسری بین الاقوامی فوڈ اینڈ ایگریکلچر نمائش میں فروٹ کمپنیوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی جس میں پھلوں اور سبزیوں کے شعبے سے وابستہ 120 کے قریب بین الاقوامی مندوبین نے اسٹالز کا دورہ کیا جس کے نتیجے میں مثبت بات چیت ہوئی۔

وزیر خزانہ و محصولات محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ گزشتہ دو سال میں موبائل فونز سے ایڈوانس ٹیکس کی مد میں 172 ارب روپے وصول کیے گئے۔

ایک تحریری جواب میں وفاقی وزیر نے بتایا کہ 2024 میں 92 ارب روپے اور 2023 میں 80 ارب روپے جمع ہوئے۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Read Comments