اگست 2024 کے دوران بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی ترسیلات زر 2.943 ارب ڈالر رہیں جو گزشتہ سال کے اسی مہینے کے 2.095 ارب ڈالر کے مقابلے میں 40.5 فیصد زیادہ ہیں ۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری کردہ اعداد وشمار کے مطابق اگست کے دوران ماہانہ بنیاد پر ترسیلات زر 2 فیصد کم رہیں جبکہ جولائی 2024 میں یہ 2.994 ارب ڈالر ریکارڈ کی گئی تھیں ۔
رواں مالی سال کے پہلے دوماہ (جولائی،اگست)کے دوران ترسیلات زر 44 فیصد اضافے کے ساتھ 5.9 ارب ڈالر رہیں جو مالی سال 2024ء کے پہلے دو ماہ میں 4.1 ارب ڈالر تھیں۔
ہوم ریمیٹنس ملک کے بیرونی کھاتوں کو سہارا دینے، ملکی معاشی سرگرمیوں کو متحرک کرنے کے ساتھ ترسیلات زر پر منحصر گھرانوں کی قابل استعمال آمدنی میں اضافے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔
ترسیلات زر کا بریک ڈاؤن
سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں نے اگست 2024 میں سب سے زیادہ رقم بھیجیں جس کی مالیت 713.1 ملین ڈالر رہی۔ یہ رقم ماہانہ بنیادوں پر 6.2 فیصد کم رہی لیکن پچھلے سال کے اسی مہینے میں بھیجی گئی 491.1 ملین ڈالر کے مقابلے میں 45.2 فیصد زیادہ ہے۔
متحدہ عرب امارات (یو اے ای) سے بھی ماہانہ بنیادوں پر 12 فیصد کمی واقع ہوئی جو جولائی میں 611.2 ملین ڈالر سے اگست میں 538.4 ملین ڈالر تک پہنچ گئی،تاہم سالانہ بنیادوں پر ترسیلات زر میں 74.6 فیصد اضافہ ہوا جو گزشتہ سال کے اسی مہینے میں 308.4 ملین ڈالر تھی۔
برطانیہ سے ترسیلات زر کا حجم 474.8 ملین ڈالر رہا جو جولائی 2024 ء کے 443.5 ملین ڈالر کے مقابلے میں 7 فیصد زیادہ ہے۔
دریں اثنا، یورپی یونین سے ترسیلات زر میں 7.1 فیصد اضافہ ہوا اور یہ اگست 2024 میں 375.8 ملین ڈالر رہی۔
اگست 2024 میں امریکا میں مقیم بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے 322.4 ملین ڈالر بھیجے جو کہ ماہانہ بنیادمیں 7.4 فیصد کا اضافہ ہے۔