سپریم کورٹ میں فل کورٹ کا انعقاد، نئے عدالتی سال کا آغاز کردیا گیا

09 ستمبر 2024

ریڈیو پاکستان کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان نے نئے عدالتی سال کے آغاز کے موقع پر فل کورٹ کا انعقاد کیا۔

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے فل کورٹ ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوامی اہمیت کے مقدمات کی براہ راست سماعت کرکے شفافیت برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ کیسز کی لائیو کوریج کی وجہ سے عوام سپریم کورٹ کا کام دیکھ سکتے ہیں۔

اس سے قبل سپریم کورٹ نے اپنی دوسری سہ ماہی رپورٹ 17 دسمبر 2023 سے 31 مارچ 2024 تک جاری کی تھی جس میں اس عرصے کے دوران طے پانے والے اہم مقدمات کی مختصر سمری فراہم کی گئی تھی۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ “ سلیکشن پوسٹ پر پروموشن“ کیس میں، اعلیٰ عدالت نے قرار دیا کہ سلیکشن پوسٹ پر ترقی کے لیے سینئرٹی اور میرٹ دونوں کو مدنظر رکھنا ضروری ہے، جبکہ نان سلیکشن پوسٹ کو سینئرٹی کم فٹنس کی بنیاد پر پر کیا جانا چاہیے۔ لہٰذا، سلیکشن پوسٹ کو صرف سینئرٹی کی بنیاد پر پر نہیں کیا جا سکتا۔

اس مدت کے دوران طے کیے گئے کیسز میں شامل ہیں: ججز کی احتسابی کارروائی ان کے استعفیٰ یا ریٹائرمنٹ کے بعد بھی جاری رہے گی؛ سپریم جوڈیشل کونسل کی طرف سے منصفانہ ٹرائل سے محرومی کے اقدامات؛ سپریم کورٹ کی مشاورتی اختیار کے تحت صدر کی جانب سے جناب ذوالفقار علی بھٹو کے مقدمے کے حوالے سے رائے طلبی؛ جنرل پرویز مشرف (ریٹائرڈ) کی سزا؛ آئین کے آرٹیکل 62(1)(f) کی تشریح میں پارلیمنٹیرینز کی تاحیات نااہلی؛ اسلامی عائلی قانون کے تحت خلع کے لیے بیوی کی رضامندی کو اہم قرار دیا گیا؛ اور ٹرائل میں چارج فریم کرنے کو بنیادی اہمیت دی گئی۔

Read Comments