پاکستان مین موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والی کمیونٹیز کی صورتحال کو بہتر بنانے کے مقصد سے 77.8 ملین ڈالر ”ری چارج پاکستان“ منصوبہ 10 ستمبر 2024 کو اسلام آباد میں باضابطہ طور پر شروع کیا جائے گا۔
حکومت پاکستان کی وزارت موسمیاتی تبدیلی اور وفاقی فلڈ کمیشن کے تعاون سے وزارت آبی وسائل کے تحت یہ منصوبہ گرین کلائمیٹ فنڈ، امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (یو ایس ایڈ)، کوکا کولا فاؤنڈیشن (ٹی سی سی ایف) اور ڈبلیو ڈبلیو ایف کے تعاون سے ممکن ہوا ہے۔
یو ایس ایڈ پاکستان کے ایک بیان کے مطابق یہ منصوبہ متعلقہ صوبائی محکموں اور ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان کی جانب سے خیبر پختونخوا (کے پی)، سندھ اور بلوچستان صوبوں میں منتخب مقامات پر نافذ کیا جائے گا۔
اس منصوبے کا مقصد ملک کے موجودہ اور ابھرتے ہوئے ماحولیاتی چیلنجز جیسے سپر فلڈ، وسیع پیمانے پر بارشیں، ہیٹ ویو اور خشک سالی سے نمٹنا ہے۔
اس میں مزید کہا گیا ہے کہ اس منصوبے کا مقصد ماحولیاتی نظام پر مبنی مطابقت پذیری (ای بی اے) اور گرین انفرااسٹرکچر کی تاثیر کو ملک کے روایتی گرے انفرااسٹرکچر سلوشنز یا آبی وسائل اور سیلابی پانی کے انتظام کے لئے تعمیر کردہ عوامی نظام میں جدید اضافے کے طور پر ظاہر کرنا ہے۔ منصوبے کیلئے گرانٹ 77.8 ملین امریکی ڈالر ہے، اس نے مزید کہا کہ یہ منصوبہ قومی سطح پر اس طرح کی سب سے بڑی سرمایہ کاری ہے ، اور تخمینہ ہے کہ اس سے 6 لاکھ80 ہزار سے زیادہ افراد براہ راست مستفید ہوں گے اور بالواسطہ طور پر پاکستان میں منصوبے کے مقامات پر 70 لاکھ سے زائد افراد کی مدد کی جائے گی۔
افتتاحی تقریب میں حکومت پاکستان، گرین کلائمیٹ فنڈ، یو ایس ایڈ، ٹی سی سی ایف، ڈبلیو ڈبلیو ایف یو ایس، ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان اور ڈبلیو ڈبلیو ایف انٹرنیشنل کے سینئر نمائندوں کی شرکت متوقع ہے۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024