چینی کی برآمد کی شپمنٹ میں توسیع

07 ستمبر 2024

وفاقی حکومت کی ہدایات کے بعد اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) نے چینی کی برآمدی کھیپ کی شپمنٹ میں 15 دن کی توسیع کردی ہے۔

شوگر ملز کے مطالبے پر کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے 13 جولائی 2024 کو ہونے والے اپنے اجلاس میں مخصوص شرائط و ضوابط کے ساتھ ڈیڑھ لاکھ میٹرک ٹن چینی برآمد کرنے کی اجازت دی تھی۔

ابتدائی طور پر جاری کردہ شرائط و ضوابط کے مطابق شوگر ملز کو بینک میں حلف نامہ جمع کرانا ہوتا تھا کہ کوٹہ مختص ہونے کی تاریخ سے 45 دن کے اندر کھیپ بھیج دی جائے گی۔

اس سلسلے میں وزارت صنعت و پیداوار کے آفس میمورنڈم (او ایم) ایف نمبر 1(6)/2022-23-سی اے او کے مطابق 04 ستمبر 2024 کو وفاقی کابینہ نے چینی کی برآمدی کھیپ کی شپمنٹ کے لیے پہلے سے منظور شدہ پینتالیس (45) دن کی مدت میں پندرہ (15) دن کی توسیع کی منظوری دی ہے۔

نئی ہدایات کے مطابق پنجاب کی شوگر ملوں کے غیر استعمال شدہ ایکسپورٹ کوٹہ کے لیے کابینہ کے اس فیصلے کے اجراء کی تاریخ سے پندرہ (15) دن جبکہ دیگر صوبوں کے لیے توسیع کی مدت صوبائی کین کمشنر کی جانب سے کوٹہ مختص کرنے کی تاریخ سے شروع ہوگی۔

اسٹیٹ بینک کے مطابق شپمنٹ کی مدت میں اس توسیع کا اطلاق شوگر ملوں پر نہیں ہوگا جو برآمدی آمدنی کو کاشتکاروں کو ادائیگی کے لیے استعمال کرنے میں ناکام رہی ہیں۔

اسٹیٹ بینک نے مجاز ڈیلرز کو مشورہ دیا ہے کہ وہ اپنے تمام حلقوں کے علم میں نئی اضافی ہدایات لائیں اور ان پر سختی سے عمل درآمد کو یقینی بنائیں۔

اسٹیٹ بینک نے بینکوں سے کہا ہے کہ وہ فروخت کے درست معاہدے کی بنیاد پر شپمنٹ سے قبل بیرون ملک خریدار سے برآمدی رقم کی 100 فیصد پیشگی وصولی کو معمول کے بینکنگ چینل کے ذریعے یقینی بنائیں۔

اس کے علاوہ مجاز ڈیلرز متعلقہ صوبائی کین کمشنر کی جانب سے کوٹہ مختص کرنے کا ثبوت حاصل کریں گے اور اس کی کاپی اپنے ریکارڈ میں رکھیں گے۔ اے ڈیز برآمد کنندگان سے ایک حلف نامہ بھی حاصل کریں گے کہ کھیپ کوٹہ مختص کرنے کی تاریخ سے 45 دن کے اندر بھیج دی جائے گی۔

پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن (پی ایس ایم اے) نے مقامی مارکیٹ میں قیمتوں کے استحکام کو یقینی بنانے کے لیے حلف نامہ دیا ہے کہ ایکس مل قیمتوں میں 140 روپے فی کلو سے زیادہ اضافہ نہیں ہوگا اور چینی کی ایکس مل قیمت کے ساتھ ساتھ مارکیٹ قیمت کی نگرانی صوبائی حکام کریں گے۔ اگر چینی کی ریٹیل قیمت بینچ مارک قیمت سے بڑھ کر 2.00 روپے فی کلو گرام سے زیادہ ہوتی ہے تو شوگر ایڈوائزری بورڈ فوری طور پر برآمد کی اجازت منسوخ کر دے گا۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Read Comments