پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کا بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس جمعرات کے روز معمولی اضافے کے ساتھ بند ہوا۔
کاروباری سرگرمیاں محدود رہیں اور انڈیکس پورے سیشن کے دوران 79,154.30 کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا جبکہ انٹرا ڈے کم ترین سطح 78,578.02 روپے رہی۔
اختتام پر بنچ مارک انڈیکس 15.33 پوائنٹس یا 0.02 فیصد کے معمولی اضافے کے ساتھ 78,863.34 پر بند ہوا۔
بروکریج ہاؤس اسماعیل اقبال سیکیورٹیز نے اپنی پوسٹ مارکیٹ رپورٹ میں کہا کہ ایکویٹی مارکیٹ نسبتا مستحکم رہی، بینچ مارک انڈیکس میں پورے سیشن کے دوران اتار چڑھاؤ دیکھا گیا۔
جن شعبوں نے مثبت کردار ادا کیا ان میں بینکنگ، کھاد، سیمنٹ اور ٹیکنالوجی شامل ہیں، جبکہ ای اینڈ پیز، پاور، او ایم سیز، آٹو اور فارما سیکٹر منفی طور پر بند ہوئے۔
بدھ کے روز پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تیزی کا رجحان دیکھا گیا تھا کیونکہ کے ایس ای 100 نے حکومت کی اس یقین دہانی پر 492 پوائنٹس کا اضافہ کیا تھا کہ اسلام آباد 7 ارب ڈالر کے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے معاہدے کو حاصل کرنے کے لئے ضروری بیرونی فنانسنگ حاصل کرنے کے آخری مراحل میں ہے۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کی جانب سے 12 ستمبر (جمعرات) کو اہم پالیسی ریٹ کا اعلان کے لیے بھی مارکیٹ تیار ہے۔ اس نے اپنے پچھلے دو اجلاسوں میں مجموعی طور پر شرح میں 250 بیسس پوائنٹس کی کمی کی ہے۔
تجزیہ کاروں کو توقع ہے کہ مرکزی بینک اپنی نرمی کو جاری رکھے گا کیونکہ سست افراط زر اور بہتر میکرو اکنامک اشارے لگاتار تیسری بار کمی کے امکانات کو تقویت دیتے ہیں۔
دریں اثنا صدیقہ ٹن پلیٹ لمیٹڈ (ایس ٹی پی ایل) نے کہا ہے کہ اس نے فروخت میں کمی اور مزدوروں کی ہڑتال کی وجہ سے بلوچستان میں واقع اپنے پلانٹ کو بند کرنے کا باضابطہ عمل شروع کردیا ہے۔
لسٹڈ کمپنی نے جمعرات کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو اپنے نوٹس میں اس پیش رفت سے آگاہ کیا۔
نوٹس میں کہا گیا ہے کہ 4 ستمبر 2024 کو ریکارڈ کیے گئے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے فیصلے کے مطابق کمپنی نے ونڈر، بلوچستان میں واقع ٹن پلیٹ پلانٹ کو بند کرنے کا عمل شروع کر دیا ہے۔
عالمی سطح پر ایشیائی حصص مارکیٹوں نے جمعرات کے روز زبردست فروخت کے بعد مستحکم ہونے کی کوشش کی جبکہ امریکی معاشی خدشات کی وجہ سے ڈالر کی قدر میں اضافہ ہوا اور ین کی قدر میں اضافہ ہوا۔
جاپان کا نکی 0.5 فیصد گر کر تین ہفتوں کی کم ترین سطح پر آگیا، تاہم تائیوان اور جنوبی کوریا کے حصص میں بدھ کے روز گراوٹ کے بعد فیصد اضافہ ہوا۔
اس سے جاپان سے باہر ایشیا بحرالکاہل کے حصص کے ایم ایس سی آئی کے وسیع ترین انڈیکس کو 0.6 فیصد تک بڑھانے میں مدد ملی، جو تین دن کی کمی کے سلسلے کے دوران تقریبا 3 فیصد گر گیا تھا۔
جمعرات کو انٹر بینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں 0.03 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ اختتام پر امریکی ڈالر کے مقابلے میں روپیہ 0.09 روپے کے اضافے سے 278.68 روپے پر بند ہوا۔
آل شیئر انڈیکس پر حجم بدھ کے روز 969.77 ملین سے کم ہو کر 770.52 ملین رہ گیا۔
حصص کی قیمت گزشتہ سیشن کے 17.51 ارب روپے سے گھٹ کر 14.29 ارب روپے رہ گئی۔
ورلڈ کال ٹیلی کام 87.10 ملین حصص کے ساتھ سب سے آگے رہا، اس کے بعد پیس (پاک) لمیٹڈ 66.58 ملین حصص کے ساتھ اور کوہ نور اسپننگ 42.18 ملین حصص کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہا۔
جمعرات کو 444 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں سے 148 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ، 252 میں کمی جبکہ 44 میں استحکام رہا۔