عارف حبیب گروپ کے چیئرمین عارف حبیب نے کہا ہے کہ پاکستان انٹرنیشنل ائرلائنز (پی آئی اے) کی نجکاری کا عمل اکتوبر 2024 کے پہلے ہفتے تک مکمل ہونے کی امید ہے۔
نیا ناظم آباد جمخانہ میں صحافیوں کے ایک گروپ سے گفتگو کرتے ہوئے عارف حبیب نے پی آئی اے کی بڈنگ کے عمل کی ٹائم لائن پر اعتماد کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں توقع ہے کہ پی آئی اے کی بڈنگ کا عمل اکتوبر 2024 کے پہلے ہفتے تک مکمل ہوجائے گا۔
عارف حبیب نے اس بات پر زور دیا کہ پی آئی اے کے ممکنہ خریدار کو اپنے آپریشنز کو مؤثر طریقے سے چلانے کیلئے ائرلائن کے بیڑے میں کم از کم 20 طیارے شامل کرنے کی ضرورت ہوگی۔ ان کا ماننا ہے کہ درست اسٹریٹجک طریقے سے پی آئی اے کو خسارے سے منافع بخش ادارے میں تبدیل کیا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نجکاری کے تین سال کے اندر ائرلائن کو فروخت نہیں کیا جاسکتا ہے۔
پی آئی اے کو درپیش سب سے بڑا چیلنج سود کی ادائیگی وں سمیت 800 ارب روپے کے قرضوں کا بوجھ ہے۔ عارف حبیب نے کہا کہ اس قرض میں سے 600 ارب روپے ہولڈنگ کمپنی کو منتقل کیے جائیں گے جبکہ بقیہ 200 ارب روپے خریدار کو منتقل کیے جائیں گے۔ انہوں نے مزید وضاحت کی کہ پی آئی اے کے قرضوں کا ایک بڑا حصہ ٹیکس واجبات اور سول ایوی ایشن کے واجبات ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اگر خریداروں کو ان قرضوں کی ادائیگی کیلئے مناسب وقت دیا جاتا ہے تو یہ ائرلائن کی بحالی میں مددگار ثابت ہوگی۔
عارف حبیب نے کہا کہ اگرچہ پی آئی اے آپریشنل طور پر قابل عمل ادارہ ہے لیکن اگر تحویل کے بعد قرضوں اور ملازمین سے متعلق مسائل کو حل کر لیا جاتا ہے، تو یہ تیزی سے بدل سکتا ہے اور منافع بخش بن سکتا ہے۔
پی آئی اے کی نجکاری ایک دیرینہ ایجنڈا رہا ہے اور اکتوبر 2024 تک بولی کے عمل کی کامیاب تکمیل قومی ائرلائن کے لئے ترقی اور منافع کے ایک نئے دور کی راہ ہموار کرسکتی ہے۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024