ایڈوانس ٹیکس: ایف بی آر کی تاجروں کو ویلیو ایشن ٹیبل کا متبادل حل دینے کی ہدایت

04 ستمبر 2024

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے تاجروں کو ویلیو ایشن ٹیبل کا متبادل حل دینے کی ہدایت کردی ۔

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے تاجروں سے کہا ہے کہ وہ ملک بھر میں کاروباری دکانوں اور خوردہ دکانوں سے ماہانہ ایڈوانس ٹیکس وصول کرنے کیلئے ویلیو ایشن ٹیبل کا متبادل حل پیش کریں۔

تاجر برادری اور ایف بی آر کی مشترکہ کمیٹی کا اجلاس ایف بی آر ہاؤس میں فکسڈ ٹیکس کی ویلیو ایشن ٹیبل پر ہوا۔

مشترکہ کمیٹی کے ارکان میں چیئرمین ایف بی آر، ممبر ان لینڈ ریونیو پالیسی اور ممبر ان لینڈ ریونیو (آپریشنز) شامل تھے۔

تاجروں کی جانب سے کمیٹی ممبران میں آل پاکستان انجمن تاجران کے صدر اجمل بلوچ اور کاشف چوہدری اور شرجیل میر سمیت دیگر تاجر رہنما شامل تھے۔

تاجروں نے ایف بی آر کے ویلیو ایشن ٹیبل واپس لینے کا مطالبہ کیا۔

دوسری جانب ٹیکس حکام نے تجویز دی کہ تاجروں کے نمائندے ہر دکان/ ریٹیل دکان سے ٹیکس وصول کرنے کیلئے کوئی متبادل تجاویز پیش کریں۔

منگل کو دونوں فریقوں نے مختلف شہروں کے ویلیو ایشن ٹیبل کا جائزہ لیا اور کمیٹی کی جانب سے تجویز کردہ ترامیم کو نوٹ کیا۔

مرکزی سیکرٹریٹ میں تاجروں کے وفد سے ملاقات کے دوران تاجر دوست اسکیم کے چیف کوآرڈینیٹر نعیم میر نے کہا کہ تاجر دوست اسکیم ایک قومی منصوبہ ہے جس پر من وعن عملدرآمد کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ تاجر دوست اسکیم کے نفاذ کے علاوہ کوئی چارہ نہیں کیونکہ ٹیکس جمع کیے بغیر ملک نہیں چل سکتا۔

انہوں نے کہا کہ تمام صوبوں کے تاجروں نے ٹیکس نہ دینے کی مختلف وجوہات پیش کی ہیں اور تاجر دوست اسکیم شروع کرنے سے قبل ٹیکس وصولی کا کوئی قابل عمل طریقہ کار وضع نہیں کیا گیا۔

چیف کوآرڈینیٹر نے اسٹیک ہولڈرز کے درمیان اتفاق رائے کو اجاگر کرتے ہوئے تاجر دوست اسکیم پر جلد عمل درآمد کے حوالے سے امید کا اظہار کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایف بی آر کی جانب سے متعارف کرایا گیا آسان ٹیکس ریٹرن فارم رجسٹریشن کا آسان طریقہ کار پیش کرتا ہے اور انہوں نے نان فائلر تاجروں کو اس اسکیم کے ذریعے اپنی رجسٹریشن کروانے کی دعوت دی ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے خاص طور پر تاجروں کے جائز مطالبات کو ترجیح دینے اور انہیں مکمل سہولت فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے کیونکہ وہ ہماری معیشت کا لازمی حصہ ہیں۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Read Comments