پاک ایران تجارتی معاہدوں پر امریکہ کی تنبیہ

  • پاکستان کی توانائی قلت پر قابو پانے میں مدد کرنا امریکا کی ترجیح ہے، ترجمان امریکی محکمہ خارجہ
04 ستمبر 2024

امریکہ نے پاکستان کو متنبہ کیا ہے کہ ایران کے ساتھ تجارتی معاہدوں پر غور کرنے کے ممکنہ نتائج ہوں گے۔

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں کہا کہ میں یہ کہوں گا کہ ہم ایران کے خلاف اپنی پابندیوں پر عمل درآمد جاری رکھیں گے۔ یقینا ہم ایران کے ساتھ کاروباری معاہدوں پر غور کرنے والوں کو مشورہ دیتے ہیں کہ وہ ان معاہدوں کے ممکنہ مضمرات سے آگاہ رہے۔

یاد رہے کہ رواں سال اپریل میں وزارت توانائی نے پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے پر کام کا آغاز کیا تھا۔

متعلقہ حکام نے گوادر سے 80 کلومیٹر طویل پائپ لائن کو ایرانی علاقے میں پائپ لائن سے منسلک کرنے کے لئے کام شروع کردیا ہے۔

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ 44 ارب روپے کی لاگت سے 24 ماہ میں مکمل ہونے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔

اس منصوبے کو دسمبر 2014 میں مکمل ہونے کے بعد سے تقریباً ایک دہائی کی تاخیر کا سامنا کرنا پڑا ہے جس کے بعد جنوری 2015 میں آپریشنل ہوا تھا۔

دریں اثناء امریکی عہدیدار نے مزید کہا کہ پاکستان کی توانائی کی کمی کو پورا کرنے میں مدد کرنا امریکا کی ترجیح ہے، ہم حکومت پاکستان کے ساتھ توانائی کے تحفظ پر بات چیت جاری رکھے ہوئے ہیں۔

امریکہ پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑا ہے

مزید برآں میتھیو ملر نے بلوچستان میں ہونے والے حالیہ دہشت گرد حملوں کی شدید مذمت کی ہے جن کے نتیجے میں 50 سے زائد افراد مارے گئے تھے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی عوام نے دہشت گردوں کے ہاتھوں بہت نقصان اٹھایا ہے، ہمارے دل جاں بحق افراد کے اہل خانہ اور پیاروں کے ساتھ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ علاقائی سلامتی کو درپیش خطرات سے نمٹنے میں امریکہ اور پاکستان کے مشترکہ مفادات ہیں اور ہم دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑے رہیں گے۔

Read Comments