”احتساب سے کوئی مستثنیٰ نہیں“، پاک فوج کا اندرونی احتساب کو یقینی بنانے کے عزم کا اعادہ

  • پیشہ ورانہ مہارت پر سخت عملدرآمد سے ادارے کی سالمیت مضبوط ہوتی ہے، اس سے یقینی ہوجاتا ہے کہ کوئی بھی فرد قانون سے بالاتر اور احتساب سے مستثنیٰ نہیں، فوجی قیادت کا بیان
03 ستمبر 2024

پاک فوج کی اعلیٰ قیادت نے منگل کے روز اس بات پر زور دے کر کہاہے کہ ملٹری اداروں میں سخت احتساب اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ کوئی بھی شخص احتساب کے عمل سے مستثنیٰ ہے اور نہ ہی قانون سے بالا تر ہے۔

فوجی قیادت کا یہ بیان جی ایچ کیو راولپنڈی میں منعقدہ کور کمانڈرز کانفرنس (سی سی سی) کے دوران سامنے آیا۔ کانفرنس کی صدارت آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے کی۔

پاک فوج کے اندرونی احتساب کے نظام پر کور کمانڈرز کا یہ بیان سابق انٹیلیجینس چیف لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کی پاکستان آرمی ایکٹ کی خلاف ورزی پر گرفتاری کے بعد سامنے آیا ہے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق فوج ایک منظم ادارہ ہے جو پیشہ ورانہ، دیانتداری، ریاست اور ادارے سے وفاداری کے اعلیٰ ترین معیارات کی پاسداری کرتا ہے۔

بیان میں کہا گیاہے کہ ادارے کا مضبوط اور سخت احتسابی نظام اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ ان اقدار کو بے انتہا عزم کے ساتھ برقرار رکھا جائے جس میں کسی بھی قسم کے استثنیٰ یا جانبداری کی گنجائش نہیں ہے۔

بیان کے مطابق سخت احتساب کے اصول سے فوج کی سالمیت مضبوط ہوتی ہے اور یہ یقینی بناتا ہے کہ کوئی فرد قانون سے بالا تر یا احتساب سے مستثنیٰ نہیں ہے۔

کور کمانڈرز کانفرنس میں مضبوط اور مؤثر قانونی نظام کی ضرورت کو تسلیم کیا گیا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف نے اس بات پر زور دیا کہ پاک فوج حکومت، ایگزیکٹو برانچ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو دہشت گردوں، انتشار پسندوں اور جرائم پیشہ مافیا کے خلاف کارروائی کرکے ہر طرح کی معاونت فراہم کرتی رہے گی۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ فورم نے دہشت گرد نیٹ ورکس کے ساتھ مل کر کام کرنے والے غیر قانونی اسپیکٹرم کے خلاف جاری کوششوں پر بھی اطمینان کا اظہار کیا، بیان میں سخت سائبر سیکورٹی پروٹوکول کے ساتھ ملک کے سائبر اسپیس کو محفوظ بنانے کی اشد ضرورت پر زور دیا گیا۔

شرکاِ کانفرنس نے شہدا کے درجات کی بلندی کیلئے فاتحہ خوانی کی اور پاکستان کے امن و استحکام کیلئے شہدائے افواجِ پاکستان، دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں اور پاکستانی شہریوں کی بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں لازوال قربانیوں کو زبردست خراجِ عقیدت کیا۔

فورم میں جغرافیائی سیاست کی موجودہ صورتحال، قومی سلامتی کو درپیش مسائل اور نئے خطرات کے آپریشنل اور اسٹریٹجک حل پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

فورم نے بھارت کے غیر قانونی طور پر زیر قبضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا شکار کشمیری عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے تحریک آزادی کے شہداء کو بھی خراجِ عقیدت پیش کیا۔

کانفرنس کے شرکا نے اسرائیل کی طرف سے فلسطینی عوام کے خلاف جاری وحشیانہ کارروائیوں اور نسل کشی کی شدید مذمت بھی کی۔

فورم نے پیشہ ورانہ برتری کے حصول میں معیار برقرار رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا اور پاک فوج کی عملی تیاری اور آمادگی پر اعتماد ظاہر کیا۔

Read Comments