اکتوبر سے اوپیک پلس کی پیداوار میں اضافے کی توقعات اور دنیا کے دو سب سے بڑے تیل صارفین چین اور امریکہ میں سست طلب کے اشارے کی وجہ سے خام تیل کی قیمتوں میں پیر کو کمی واقع ہوئی ۔
برینٹ کروڈ کی قیمت 61 سینٹ یا 0.8 فیصد کی کمی سے 76.32 ڈالر فی بیرل رہی جب کہ یو ایس ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ کے سودے خام تیل 52 سینٹ یا 0.7 فیصد کی کمی سے 73.03 ڈالر فی بیرل ریکارڈ کئے گئے ۔
یہ نقصانات گزشتہ ہفتے برینٹ کے لیے 0.3 فیصد اور ڈبلیو ٹی آئی کے لیے 1.7 فیصد کمی کے بعد ہوئے۔
اوپیک اور ان کے اتحادی، اوپیک پلس کے نام سے جانا جانے والا گروپ اکتوبر سے تیل کی پیداوار میں اضافے کے منصوبے کے ساتھ آگے بڑھنےکیلئے تیار ہے۔
اوپیک پلس کے8 رکن ممالک اکتوبر کے دوران پیداوار میں 180,000 بیرل یومیہ (بی پی ڈی) کا اضافہ کریں گے۔
آئی جی مارکیٹ کے تجزیہ کار ٹونی سیکامور نے کہا کہ خدشات ہیں کہ اوپیک آگے بڑھے گا اور اکتوبر سے پیداوار میں اضافہ کرے گا۔
تاہم میرے خیال میں یہ نتیجہ قیمت پر منحصر ہے کہ اگر ڈبلیو ٹی آئی کی قیمت 70 ڈالر مقابلے میں 80 ڈالرکے قریب ہے تو ایسا ہوتا ہے۔
اے این زیڈ کے تجزیہ کاروں نے ایک نوٹ میں کہا کہ ہم 2025 میں ترقی میں کمی دیکھ رہے ہیں جس کی وجہ چین اور امریکہ میں معاشی مشکلات ہیں۔
ہم سمجھتے ہیں کہ اگر اوپیک زیادہ قیمتیں چاہتا ہے تو اس کے پاس رضاکارانہ پیداوار میں کٹوتی کے مرحلے کو مؤخر کرنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہوگا۔
بیکر ہیوز نے اپنی ہفتہ وار رپورٹ میں کہا کہ گزشتہ ہفتے امریکی آئل ریگز کی تعداد 483 پر برقرار رہی۔
برینٹ اور ڈبلیو ٹی آئی دونوں کو لگاتار دو ماہ سے نقصانات کا سامنا ہے کیونکہ امریکہ اور چین کی طلب کے خدشات لیبیا میں حکومتی دھڑوں کے درمیان تنازع اور اسرائیل اور غزہ کے تنازع سے متعلق مشرق وسطیٰ کے اہم پیداواری علاقے میں کشیدگی کے درمیان لیبیا کی تیل کی فراہمی میں حالیہ تعطل سے کہیں زیادہ ہیں۔
اگرچہ لیبیا کی برآمدات بدستور معطل ہیں، لیکن عرب گلف آئل کمپنی نے مقامی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے 120،000 بیرل یومیہ تک پیداوار دوبارہ شروع کردی ہے، انجنیئرز نے اتوار کو کہا کہ دھڑوں کے مابین تعطل کے بعد ملک کے زیادہ تر آئل فیلڈز بند ہوگئے ہیں۔
چینی طلب میں اضافے کے بارے میں مزید مایوسی اس وقت سامنے آئی جب ہفتے کو ایک سرکاری سروے میں بتایا گیا کہ اگست میں مینوفیکچرنگ کی سرگرمیاں6 ماہ کی کم ترین سطح پر آ گئیں کیونکہ فیکٹری گیٹ کی قیمتیں گرگئیں اور مالکان کو آرڈرز کے لئے جدوجہد کرنا پڑی، حالانکہ پیر کو ایک نجی سروے جس میں زیادہ برآمدی کمپنیوں کا احاطہ کیا گیا تھا نے اگست میں عارضی بحالی کے اشارے دکھائے۔
سائکامور نے کہا کہ ہفتے کے آخر میں جاری ہونے والے توقع سے زیادہ نرم چینی پی ایم آئی نے ان خدشات کو بڑھا دیا ہے کہ چینی معیشت ترقی کے اہداف سے محروم ہو جائے گی۔
انرجی انفارمیشن ایڈمنسٹریشن کے اعداد و شمار کے مطابق امریکہ میں تیل کی کھپت جون میں سست ہو کر 2020 کے کورونا وائرس وبائی مرض کے بعد سے کم ترین سطح پر آ گئی ہے۔
اے این زیڈ کے تجزیہ کاروں نے ایک نوٹ میں کہا کہ ہم 2025 میں ترقی میں کمی دیکھ رہے ہیں جس کی وجہ چین اور امریکہ میں معاشی مشکلات ہیں۔
ہم سمجھتے ہیں کہ اگر اوپیک زیادہ قیمتیں چاہتا ہے تو اس کے پاس رضاکارانہ پیداوار میں کٹوتی کے مرحلے کو مؤخر کرنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہوگا۔
بیکر ہیوز نے اپنی ہفتہ وار رپورٹ میں کہا کہ گزشتہ ہفتے امریکی آئل ریگز کی تعداد 483 پر برقرار رہی۔