امریکی فیڈرل ریزرو کی جانب سے شرح سود میں کمی کے امکانات کو تقویت دینے والے اعداد و شمار سامنے آنے کے بعد اتوار کو بیشتر خلیجی اسٹاکس مارکیٹس میں اضافہ ہوا ہے۔ یہ گزشتہ سیشن میں ملنے والے اضافے کا تسلسل ہے۔
جمعہ کو جاری کیے گئے امریکی محکمہ تجارت کے اعداد و شمار کے مطابق جولائی میں امریکی پرسنل کنزمپشن ایکسپینڈیچرز (پی سی ای) پرائس انڈیکس-جو افرط زر کے حوالے سے فیڈ کا ترجیحی پیمانہ ہے-میں 2 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ صارفین کے اخراجات، جو امریکی اقتصادی سرگرمی کا دو تہائی سے زیادہ حصہ بنتے ہیں، پچھلے مہینے میں 0.5 فیصد بڑھ گئے۔ یہ ڈیٹا اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ فیڈ اس ماہ سے مانیٹری پالیسی میں نرمی کرنا شروع کر سکتا ہے۔
منی مارکیٹیں ستمبر کے اجلاس میں فیڈ کی جانب سے اس دور کی پہلی 25 بیسس پوائنٹ (بی پی) کمی کی قیمت مقرر کر رہی ہیں، جس میں 50 بی پی کی کمی کا 33 فیصد امکان ہے۔
سعودی عرب سمیت چھ رکنی خلیجی تعاون کونسل (جی سی سی) میں مانیٹری پالیسی عام طور پر فیڈ کی فیصلوں کی رہنمائی پر مبنی ہوتی ہے کیونکہ زیادہ تر علاقائی کرنسیاں امریکی ڈالر سے منسلک ہیں۔
سعودی عرب کے بینچ مارک انڈیکس میں 0.4 فیصد اضافہ ہوا، جس میں ایلومینیم مصنوعات بنانے والی کمپنی التیسر گروپ کے شیئرز میں 3.1 فیصد اور الراجحی بینک کے شیئرز میں 0.8 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا۔
قطر میں انڈیکس 0.3 فیصد بڑھا، جس میں اسلامی قرض دینے والے مصرف الریان کے حصص کی قیمت میں 1.5 فیصد اضافہ ہوا۔
خلیج کے باہر مصر کے بلیو چپ انڈیکس میں 0.4 فیصد اضافہ ہوا، جس کا مرکزی کردار طلعت مصطفی گروپ کے 1.7 فیصد کے اضافے نے ادا کیا۔
مصر کے مرکزی بینک کے مطابق مصر کے خالص غیر ملکی اثاثے جولائی میں 220 ملین ڈالر بڑھ گئے، اور یہ مسلسل تیسرے مہینے مثبت رہے، جبکہ گزشتہ دو سال سے زیادہ عرصے تک یہ انتہائی منفی تھے
سعودی عرب کا انڈیکس 0.4 فیصد اضافے سے 12 ہزار 189 ہو گیا۔
قطر کا انڈیکس 0.3 فیصد اضافے کے ساتھ 10 ہزار 230 تک جا پہنچا۔
مصر کا انڈیکس 0.4 فیصد اضافے کے ساتھ 30,903 تک پہنچا۔
بحرین کا انڈیکس 0.1 فیصد کم ہو کر 1,956 ہو گیا۔
عمان کا انڈیکس 0.3 فیصد اضافے کے ساتھ 4,760 تک پہنچنے میں کامیاب رہا۔
کویتی انڈیکس 0.2 فیصد کمی کے ساتھ 7,806 پر آگیاہے۔